سعد رضوی کے95بینک اکائونٹس،مسروقہ وغیر مسروقہ جائیدادیں سیل

لاہور:وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ سعد رضوی کے نام پر موجود 95 بینک اکائونٹس اور ان کی مسروقہ و غیر مسروقہ جائیدادیں سیل کر دی گئی ہیں۔

اس مذہبی جماعت کی قیادت کو تین درجوں(تین ٹیئرز)میں تقسیم کیا گیا ہے اور ان کے خلاف سخت کریک ڈائون جاری ہے۔

ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر اطلاعات نے الزام لگایا کہ مذہبی جماعت کا سوشل میڈیا سیل اب بھی پروپیگنڈا کر رہا ہے، ستھرا پنجاب کی گاڑیاں چھینی گئیں اور ان پر سفر کیا گیا، ریسکیو 1122 کی گاڑیاں بھی رکھی گئیں اور عملے پر تشدد کیا گیا۔

عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ اسلام کے نام پر لاکھوں روپے چندہ جمع کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں اور صحافیوں کو دھمکیاں دینے کے لیے منظم سیل بنایا گیا تھا، انہوں نے والدین اور بچوں سے اپیل کی کہ اسلام کے نام پر استحصال برداشت نہ کریں اور واضح کیا کہ کسی کی قبر کو منتقل نہیں کیا جا رہا، قبر کا استعمال کر کے چندہ جمع کرنے یا اشتعال انگیزی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ 4,300 افراد اس مذہبی جماعت کو باقاعدہ طور پر فنڈنگ کرتے رہے اور ان لوگوں کے اکائونٹس فریز کر دیئے گئے ہیں، اگر کوئی دوبارہ فنڈنگ کی کوشش کرے گا تو اس کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر انتشار پھیلانے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، کسی مسجد کو مسمار نہیں کیا جا رہا بلکہ اس مذہبی جماعت کی تمام مساجد کو محکمہ اوقاف کے حوالے کر دیا جائے گا اور یہ کارروائی کسی مخصوص مذہبی فرقے کے خلاف نہیں بلکہ ایک مخصوص سوچ و مائنڈ سیٹ کے خلاف ہے۔

صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت نے 330 مساجد کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، وہ کھلی ہوئی ہیں اور نماز کے لیے استعمال ہو رہی ہیں، اس کے علاوہ 223 مدرسوں کی جیوٹیگنگ کر لی گئی ہے اور اس مذہبی جماعت کے مدرسے بھی جلد کھول دیئے جائیں گے، جن کا کنٹرول اہلسنت و الجماعت کے علما کو دیا جائے گا۔

مذہبی جماعت کے خلاف مقدمات کی پیروی کے لیے ا سپیشل پراسیکیوشن سیل قائم کر دیا گیا ہے اور حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ عدالتی کارروائی مکمل ہو۔

انہوں نے اعلان کیا کہ 33 دہشت گردی سے متعلق مقدمات میں نامزد افراد کو گرفتار کیا جائے گا، دونوں بھائیوں کو گرفتار کرنے کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں اور وفاقی حکومت کو اس مذہبی جماعت کو بین کرنے کی سفارش کر دی گئی ہے، حکومت امید کرتی ہے کہ یہ جماعت جلد پابندی کی فہرست میں شامل ہو جائے گی۔

عظمیٰ بخاری نے الزام لگایا کہ تحریک انصاف کے بیرونِ ملک موجود عناصر اس معاملے میں مداخلت کر رہے ہیں اور یہ تحریک فساد اور یہ دہشت گرد گروپ ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔

آخر میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جو بھی شخص کسی بھی شکل میں اس جماعت کی مالی یا دیگر امداد کرے گا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی، ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ڈرا دھمکا کر لوگوں کو خاموش کرواتے تھے، حکومت کا مقصد کسی ووٹ بینک یا الیکشن نہیںبلکہ اس صوبے کے عوام کی خوشحالی ہے۔