پی پی سے تنازع کے حل کے لیے ن لیگ متحرک ، معاملات حل کی یقین دہانی

پیپلز پارٹی سے تنازع کے حل کے لیے مسلم لیگ ن کے رہنما سرگرم ہوگئے، لیگی رہنماؤں نے پیپلز پارٹی کو وزیراعظم کی واپسی تک انتظار کا مشورہ دے دیا اور شہباز شریف کو پیپلز پارٹی سے بات چیت کی صورت حال سے آگاہ کردیا۔ دوسری طرف پیپلزپارٹی نے بات چیت سے معاملات کے حل کے لیے رضا مندی ظاہر کردی۔منگل کو پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان جاری پارلیمانی تعطل کو ختم کرنے کے لیے مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت متحرک ہو گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور سیدال خان نے پیپلز پارٹی کی قیادت سے رابطے کیے ہیں تاکہ پارلیمانی معاملات میں جاری تناؤ کو کم کیا جا سکے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے واضح کیا ہے کہ وہ بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کے لیے تیار ہے تاہم عزت و وقار پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔پیپلز پارٹی کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ صورت حال کی بہتری کے لیے مسلم لیگ ن تحفظات دور کرے۔

دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے پیپلز پارٹی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ وزیراعظم کی وطن واپسی کا انتظار کرے تاکہ معاملے پر براہِ راست بات چیت ممکن ہو سکے۔ذرائع کے مطابق ن لیگی رہنماؤں نے وزیراعظم کو پیپلز پارٹی سے جاری رابطوں اور پیش رفت سے آگاہ کر دیا ہے جب کہ وزیر اعظم شہباز شریف وطن واپسی پر خود تنازع کے حل میں کردار ادا کریں گے۔صدر مملکت آصف زرداری نے وزیر داخلہ محسن نقوی کو پنجاب اور سندھ حکومت کے درمیان تناؤ میں اپنا کردار ادا کرنے کی ہدایت کردی۔

نجی ٹی وی کے مطابق بلاول ہاؤس کراچی میں رات گئے صدر مملکت آ صف زرداری سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ملاقات کی جس دوران موجودہ سیاسی صورتحال سمیت سندھ اور پنجاب حکومت کے درمیان جاری تناؤ پر گفتگو ہوئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت نے پنجاب حکومت کے بیانات اور حکومتی ترجمان کے الزامات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ صدر مملکت نے محسن نقوی کو اس صورتحال میں کردار ادا کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے صدر کو ملک میں امن و امان کی مجموعی صورتحال پر بریفنگ دی اور مختلف صوبوں کے درمیان رابطوں کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں پنجاب کی نگران حکومت کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی خفگی، بعض بیانات اور انتظامی اقدامات پر بھی بات چیت ہوئی۔محسن نقوی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کریں گے، جس میں مریم نواز کے حالیہ بیانات اور پنجاب حکومت کے موقف پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔