لاہور : ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ پنجاب میں اس وقت سیلابی صورتحال نہیں تاہم آنے والے دنوں میں مزید بارش متوقع ہے جبکہ دریائے ستلج میں بھارت سے مزید پانی آنے کا امکان ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ سیلاب متاثرین اپنے گھروں کو واپس جارہے ہیں، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سروے جاری ہے، سیلاب سے متاثرہ شاہراہوں کی بحالی کاکام بھی جاری ہے، سیلاب سے نقصانات کا ازالہ کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اس وقت سیلابی صورتحال نہیں، دریائو ں کی صورتحال اب معمول کے مطابق ہے ، تاہم دریائے ستلج میں بھارت سے مزید پانی آنے کا امکان ہے، دریائے راوی میں بھی بھارت سے 35 ہزارکیوسک پانی آنیکاامکان ہے، آنے والے دنوں میں مزید بارش متوقع ہے۔
عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرہ 27 اضلاع میں نقصانات کا جائز ے کیلئے سروے جاری ہے، مختلف اداروں پر مشتمل ٹیمیں سروے شفافیت کیساتھ کر رہی ہیں، چندعلاقوں میں پانی کھڑاہونے کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔ عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ ملک میں موسم تبدیل ہو رہا ہے جو سردی کے آغاز کی علامت ہے، چند روز میں پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئندہ 24گھنٹوں میں صوبے کے مختلف اضلاع میں ہلکی بارش کا امکان ہے، جبکہ 5 اکتوبر سے راولپنڈی سے لاہور تک زیادہ بارشیں ہو سکتی ہیں، جنوبی پنجاب میں بھی بارش ہونے کا امکان ہے اور بالائی علاقوں میں 70 ملی میٹر تک بارشیں ہو سکتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کہ حالیہ سیلاب سے پنجاب کے 27 اضلاع متاثر ہوئے ہیں، اس وقت ہیڈ مرالہ پر 20 ہزار کیوسک پانی آرہا ہے، جبکہ اگلے 48 گھنٹوں میں بھارت سے ایک لاکھ کیوسک پانی آنے کا امکان ہے، اسی طرح مرالہ کے مقام پر اس وقت 23 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے، تاہم 26 اگست کو یہاں سے 9 لاکھ کیوسک پانی گزر چکا ہے، اس لئے موجودہ صورتحال زیادہ بڑا چیلنج نہیں ہوگی۔ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق منگلا ڈیم میں بھی پانی کی سطح بلند ہے لیکن جہلم میں بڑی سیلابی صورتحال متوقع نہیں، البتہ ستلج میں بھارت سے 50 ہزار کیوسک اور تھین ڈیم سے راوی میں 35 ہزار کیوسک پانی آنے کا امکان ہے۔

