ایف بی آرسے بجٹ بنانے کا اختیار واپس،اضافی ٹیکس نہیں لگارہے،وزیرخزانہ

اسلام آباد:وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا ہے اگلے مالی سال کا بجٹ فیڈل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نہیں بنائے گا۔

سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیر خزانہ محمداورنگزیب اور اٹارنی جنرل بھی شریک ہوئے۔وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قائمہ کمیٹی کو معاشی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا ملک میں میکرو اکنامک استحکام آچکا ہے۔

حکومت اس سال نومبرکے آخرمیں ابتدائی طور پر25کروڑڈالرکا پانڈابانڈ جاری کرے گی، مجموعی طور پر ایک ارب ڈالر کے پانڈا بانڈ جاری کیے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت نے 50 کروڑ ڈالر کے یورو بانڈ کی ادائیگی کر دی ہے جبکہ اپریل 2026ء میں 1.3 ارب ڈالر کی اگلی پیمنٹ بھی بروقت کی جائے گی۔

یورو بانڈ کی ادائیگی کیلئے انتظامات کیے گئے ہیں، ان ثمرات کے ذریعے معیشت کو آگے لے کر جائیں گے۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ اگلے مالی سال کا بجٹ ایف بی آر نہیں بنائے گا، ٹیکس پالیسی کو ایف بی آر سے اب نکال لیا گیا ہے، نیا بجٹ وزارت خزانہ کا ٹیکس پالیسی آفس بنائے گا، ٹیکس پالیسی آفس پورا سال بجٹ پر مشاورت کرے گا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پتہ نہیں کیا کیا باتیں ہوتی ہیں لیکن اب معیشت کی سمت درست ہے، ایف بی آر ٹرانسفارمیشن کو وزیراعظم خود بھی دیکھ رہے ہیں، وزیراعظم اس ٹرانسفارمیشن پر ماہانہ اور ہفتہ وار رپورٹ لے رہے ہیں، ٹیکس پالیسی آفس آپریشنلائزیشن ہونے کے قریب ہے۔

دریں اثناء اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں مثبت پیشرفت ہورہی ہے۔ فی الحال اضافی ٹیکس اقدامات زیر غور نہیں۔وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح گیارہ فیصد پر لانے کا ہدف پورا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔عدالتوں میں کئی ٹیکس مقدمات زیرالتوا ہیں۔ ان مقدمات میں پیشرفت سے ٹیکس وصولیوں کا امکان ہے۔