صدر مملکت آصف علی زرداری نے عالمی یوم امن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ دنیا آج علاقائی وعالمی امن میں پاکستان کے کردار کی تعریف کرتی ہے جب کہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کی دہائیوں سے جاری محرومیاں عالمی ضمیر کو جھنجوڑ رہی ہیں، ان خطوں میں حق خودارادیت کے بغیر دنیا کا امن ادھورا ہے۔
آج جب دنیا میں قانون کی حکمرانی اور جس کی لاٹھی اس کی بھینس کے درمیان ایک معرکہ جاری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نہ صرف تاریخ کی درست سمت میں کھڑا ہے بلکہ عالمی اور علاقائی استحکام میں اپنا بھرپور کردار بھی ادا کر رہا ہے یہی وجہ ہے کہ دنیا کی متحارب قوتوں کے ساتھ بھی پاکستان کے متوازن تعلقات ہیں۔مزید کہا کہ دنیا اب پاکستان کو مسائل کے حل میں ایک شریکِ کار کے طور پر جانتی ہے۔ دنیا آج علاقائی اور عالمی امن میں پاکستان کے کردار کی تعریف کرتی نظر آتی ہے۔
صدرِ مملکت آصف علی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی قیادت نے ہمیشہ عالمی امن اور انصاف کے لیے بھرپور آواز بلند کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس بات پر فخر ہے کہ اس نے ہمیشہ عالمی امن کے فروغ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے، اقوام متحدہ کے امن مشنز میں ہماری طویل خدمات، قدرتی آفات اور تنازعات سے متاثرہ ممالک کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد فراہم کرنا اور عالمی سطح پر مکالمے اور تعاون کی حمایت ہمارے اسی عزم کا حصہ ہیں۔
ادھرصدرمملکت آصف زرداری چین کا دس روزہ دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے، صدر زرداری کے دورے میں مفاہمت کی کئی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔ دورے کے دوران صدر آصف زرداری چین کے صوبائی حکام سے ملاقاتیں ہوئیں، جن میں پاک چین تعلقات،سی پیک، اور علاقائی امن،ترقی اور تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دوران کئی ایم او یوز پر بھی دستخط کیے گئے۔صدر مملکت کے دورے میں پاکستان اور چین نے 16 ستمبر کو مفاہمت کی تین یادداشتوں پر دستخط کیے جن کا مقصد پاکستان میں زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ شعبوں کی ترقی ہے۔

