ریاض:سابق سعودی سفیر علی عواض العسیری کا کہناتھا کہ پاک سعودی دفاعی معاہدہ تاریخی سٹریٹجک اتحاد ہے، معاہدہ دونوں اتحادی ممالک کے درمیان برسوں کی مسلسل بات چیت کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے مزیدک کہاکہ یہ ریاض اور اسلام آباد کے درمیان گہری اور مضبوط شراکت داری کا اظہار ہے،عواض العسیری نے عرب نیوز میں لکھے اپنے کالم میں کہنا تھا کہ شہباز شریف کو دیا گیا پروٹوکول اس سے پہلے صرف ٹرمپ اور پیوٹن کو ملا تھا، حالیہ دفاعی معاہدہ پاکستان کے بڑھتے ہوئے سفارتی مقام کا اعتراف ہے۔
پاکستان نے دو ریاستی حل پر اقوام متحدہ کی اعلیٰ سطح کی کانفرنس میں فعال کردار ادا کیا، پاکستانیوں کے لیے سعودی عرب ایک خاص مقام رکھتا ہے، سعودی عرب پاکستان دفاعی تعاون کی تشکیل 1960 کی دہائی میں شروع ہوئی، 1967 میں پہلا باضابطہ دفاعی تعاون کا معاہدہ طے پایا، پاکستان نے سعودی سول ایوی ایشن اور ایئرلائنز کو تکنیکی تعاون فراہم کیا۔
1982 کے معاہدے کے ذریعے دو طرفہ فوجی تعاون کو منظم شکل دی گئی، 20 ہزار سے زائد پاکستانی تبوک اور دیگر حساس علاقوں میں تعینات رہے، 2000 کی دہائی میں انسداد دہشت گردی دو طرفہ تعاون کا مرکزی ہدف رہا۔

