سیلاب کے باعث خوراک کی قیمتوں میں اضافہ،مہنگائی 7فیصد تک پہنچنے کا خدشہ

اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3فیصد تک بڑھنے کے بعد پاکستان میں ستمبر میںافراطِ زر میں نمایاں اضافہ متوقع ہے، جو حالیہ سیلاب کے باعث خوراک کی قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں 6.5فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔

بروکریج ہائوس ٹاپ لائن سیکیورٹیز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کا کنزیومر پرائس انڈیکس ستمبر 2025ء میں 6.5سے 7فیصد سالانہ رہنے کی توقع ہے، جو اگست 2025میں 3فیصد اور ستمبر 2024ء میں 6.93فیصد تھا۔ ماہانہ بنیاد پر ستمبر کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3.1فیصد ہے جو گزشتہ 26ماہ میں سب سے زیادہ اضافہ ہوگا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ سالانہ افراطِ زر کی شرح 11 ماہ کی بلند ترین سطح پر ہوگی جبکہ خوراک کی قیمتوں میں متوقع 8.75 فیصد اضافہ اب تک کا سب سے زیادہ ماہانہ اضافہ ہو سکتا ہے۔

ٹاپ لائن کے مطابق خوراک کی مہنگائی میں یہ اضافہ ملک میں جاری شدید سیلاب کے سپلائی سائیڈ اثرات کا نتیجہ ہے۔ حالیہ بارشوں اور طوفانی مون سون نے خاص طور پر پنجاب کے گنجان آباد علاقوں کو شدید متاثر کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق عالمی اجناس کی قیمتوں میں اچانک تبدیلی مستقبل میں مہنگائی کے رجحان کو تبدیل کر سکتی ہے۔