مظفر آباد: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہاہے کہ عدلیہ کو انصاف فراہم کرنے کے سفر میں چیلنجز کا بھی سامنا ہے، ججز یا وکلا کے بجائے سائل کا مفاد ہمیشہ مقدم ہونا چاہئے۔
جوڈیشل کانفرنس آزاد جموں و کشمیر کی گولڈن جوبلی تقریب کے موقع پر چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کانفرنس آزاد کشمیر کی گولڈن جوبلی کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کانفرنس آزاد کشمیر کی گولڈن جوبلی کی تقریب میں شرکت اعزاز ہے، آزاد کشمیر کی عدلیہ عوام کو انصاف فراہم کرنے میں پیش پیش ہے۔
آزاد کشمیر کی سپریم کورٹ نے جرات اور عزت کے ساتھ خطے میں ایک اہم سنگ میل طے کیا ہے تاہم آزاد کشمیر میں بھی کیسز کی تعداد میں اضافہ، ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی اور بچوں اور خواتین کی انصاف تک رسائی جیسے چیلنجز درپیش ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ کو انصاف فراہم کرنے کے سفر میں چیلنجز کا بھی سامنا ہے تاہم آزاد جموں و کشمیر کے سپریم کورٹ کو مکمل حمایت کا یقین دلاتا ہوں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ججز یا وکلا کے بجائے سائل کا مفاد ہمیشہ مقدم ہونا چاہیے، بینچ اور بار کے درمیان تعلقات مثبت ہونے چاہئیں، اس کے بغیر قانون کی حکمرانی اور اصلاحات ممکن نہیں۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے اس موقع پر عدلیہ اور انصاف کی فراہمی میں ٹیکنالوجی کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور آزاد کشمیر کی عدلیہ کے مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔