لوگوں کی جان و مال کا تحفظ ترجیح ،کوشش ہوگی کہیں بھی بند نہ ٹوٹے،وزیراعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ آبپاشی کو سپر فلڈ کی تیاری کے لیے ہدایت جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ 9 لاکھ کیوسک کا ریلا بھی آیا تو کچہ پورا ڈوب جائے گا، کوشش ہوگی کہ کہیں بھی بند نہ ٹوٹے اور لوگوں کے جان و مال کا تحفظ پہلی ترجیح ہے۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ گڈو بیراج پہنچے جہاں انہوں نے پانی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔

حکام کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی گئی جب کہ انہوں نے حساس پشتوں کا بھی دورہ کیا۔اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کے ہمراہ صوبائی وزرا شرجیل میمن، جام خان شورو، سید ناصر حسین شاہ موجود تھے جب کہ کمانڈر کوسٹ ریئر ایڈمرل فیصل بھی ان کے ہمراہ تھے۔سید مراد علی شاہ نے گڈو بیراج کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب سے سیلاب کا بڑا ریلہ آرہا ہے، ستلج میں سلیمانکی کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے تاہم سیلاب کے حوالے سے تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ آبپاشی کو سپر فلڈ کی تیاری کے لیے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں این ڈی ایم اے کی رپورٹ آئی ہے کہ 8 لاکھ سے 11 لاکھ کیوسک پانی آئے گا اور اگر 9 لاکھ کیوسک کا ریلہ آیا تو شاہی بند کو خطرہ ہے، کوشش ہوگی کہیں بھی بند نہ ٹوٹے۔انہوںنے کہاکہ پورا کچہ ڈوبنے کا خدشہ ہے، وہاں سے لوگوں کا انخلا کریں گے، انسانی زندگی اور لائیواسٹاک کا تحفظ ہماری ترجیح ہے، کچے کے لوگوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے، جلد ریلیف کیمپ قائم کی جائیں گی۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ گڈو بیراج پر پانی پہنچنے میں 4 سے 5 دن لگیں گے، اگر 8 لاکھ کیوسک پانی آیا تو شینک بند کو خطرہ ہوسکتا ہے، تاہم سیلاب کے حوالے سے تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔انہوںنے کہاکہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانے کا کام کیا جائے گا، ہماری کوشش ہے کہ انسانی اور مال مویشی کا ضائع نہ ہو، ہم نے رینجرز کی مدد حاصل کی اور پاک فوج کو بھی الرٹ رکھا ہے ۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہمارے پاس تمام آبادی کے نقشے، لوگوں کی تعداد اور مویشیوں کی تفصیلات موجود ہیں۔

یہ معلومات ضلعی انتظامیہ کو دے کر انہیں پی ڈی ایم اے سے تعاون کی ہدایت کی گئی ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ پاک بحریہ نے بہت مدد کی ہے، کمانڈر کوسٹ اس وقت میرے ساتھ ہیں، پاک فوج اور ڈی جی رینجرز سے بھی رابطے میں ہیں۔وزیراعلی سندھ نے کہاکہ سب سے پہلے ہماری کوشش انسانی جانوں اور مویشیوں کے نقصان سے بچنا ہے، ضلعی انتظامیہ لوگوں کو انخلا کی تیاری کر رہی ہے۔ پی ڈی ایم اے، پاک بحریہ اور پاک فوج کی 192 کشتیاں کچے کے علاقوں میں تعینات کر دی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بند کو کسی جگہ سے ٹوٹنے سے بچانا ہے، پنجاب میں شگاف ڈالنے کی جگہ ہوتی ہے اور پنجاب کی ڈیموگرافی ایسی ہے کہ وہ پانی دوبارہ دریا میں جلد چلا جاتا ہے لیکن سندھ کی زمین دریا سے نیچے ہے اس لیے پانی جلدی دریا میں واپس نہیں جاتا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ دریائے سندھ پر رائٹ بینک پر 6حساس مقامات ہیں۔