مصنوعی مہنگائی کاجن ایک بار پھر بے قابو، چینی کے بعد فلور ملزمافیاء میدان میں آگیااوپن مارکیٹ گندم کی قیمت میں بھی فی من 700سے 800روپے اضافہ ، چکی مالکان نے آٹا 10سے 15روپے فی کلو مہنگا کردیا ،فیصل آباد سمیت صوبے بھر میں ضلعی انتظا میہ مصنوعی مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں مکمل طو رپر ناکام ،منافع خور مافیاء کے سامنے انتظامیہ بے بس ،چینی 190سے 200روپے فی کلو ہوگئی۔
برائلر مرغی کا گوشت 750روپے فی کلو ہوگیا، ضلعی انتظامیہ کی نااہلی کی و جہ سے پھل وسبزیاں بھی مہنگی،چینی، دودھ،دہی،گوشت سمیت بیکری اور سبزیوں کی قیمتوں کی کوئی ریٹ لسٹ نہیں، غلہ منڈی ،سبزی منڈی، قصاب ،دودھ فروش اور پولٹر ی مافیا ء کے اپنے ہی نرخ نامے ،مارکیٹ اور بازاروں میں منافع خوروں اور ذخیرہ اندازوں نے اپنے اپنے ریٹ مقرر کررکھے ہیں،ضلعی سطح پر انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے پنجاب حکومت مصنوعی مہنگائی ، منافع خوروں اور ذخیرہ اندازوں سے بے بس ہوگئی۔
مارکیٹ میں گندم کی قیمتوں میں اضا فہ ہو رہا ہے ، اور چکی ما لکا ن کاآٹے کی قیمتوں میں اضا فہ کر نا مجبوری ہے اگربات کی جائے گھریلو استعمال کی اہم اشیاء کی تو برئلر مرغی کاگاشت،دودھ ، پھل وسبزیاں ،چینی، آٹا کوکنک آئل سمیت بیکری اور سبزیوں کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ جاری ہے شادیوں اور ربیع الاول کا چاند نظر آنے کے ساتھ ہی پرچو ن سطح پر فی کلو برا ئلر مر غی کے گو شت کی قیمتوں میں اضا فے کا رحجا ن جا ری ہے۔
گزشتہ ایک ماہ قبل600 روپے گوشت فی کلوجبکہ زندہ مرغی 403روپے فی کلو قیمت روپے تھی جو کہ اب 150روپے اضا فے سے 750روپے ہو گئی ایک ماہ کے دوران 150 روپے اضافہ کردیا گیاہے پولٹری مافیاء بھی شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہاہے ‘ جبکہ سبزی مارکیٹ میں بھی مہنگائی کے ڈیرے ہیں، اور شہر بھر میں دودھ بھی 200روپے سے 250روپے فی کلو میں فروخت ہورہا ہے۔ فیصل آباد کی انتظامیہ صرف گلی محلوںمیں چھوٹے دکانداروں کو جرمانے کرنے میں مصروف ہے غلہ منڈی ،سبزی منڈی اور پولٹر ی مافیا ء کے اپنے ہی جاری کردہ نرخ نامے ہیں ۔