ڈھاکا: پاکستان اور بنگلادیش کے مابین 6 معاہدوں اورمفاہمتی یادداشتوں ( ایم او یوز) پر دستخط کیے گئے،جس میں سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ ہولڈر کے لیے ویزا کی پابندی ختم کردی گئی۔
ڈھاکا میں پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان وزرائے خارجہ کی سطح کے مذاکرات ہوئے، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پاکستانی وفد جبکہ مشیرخارجہ توحید حسین نے بنگلا دیش کے وفد کی قیادت کی۔
اس موقع پر پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان متعدد معاہدوں اور ایم او یو پر دستخط ہوئے، ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اور بنگلادیش نے سفارتکاروں اور حکومتی اہلکاروں کے لیے ویزا ختم کرنے کے معاہدہ پر دستخط کیے۔
اس میں سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ ہولڈرکے لیے ویزا کی پابندی ختم کردی گئی، ان میں ویزا فری انٹری معاہدہ، فارن سروسز اکیڈیمیز میں تعاون، انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد(آئی ایس ایس آئی )اور بنگلا دیش اسٹریٹیحک اسٹڈیزانسٹیٹیوٹ کے درمیان تعاون کا معاہدہ شامل ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان تجارتی فروغ کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے کے معاہدے پر بھی دستخط ہوئے۔ ایسوسی اینڈ پریس آف پاکستان اور بنگلا دیش سنگباد سنگستھا کے درمیان ایم او یو پر دستخط ہوئے۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز اسلام آباد اور بنگلا دیش انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل اینڈ اسٹریٹیجک اسٹڈیز کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط ہوگئے۔
میڈیارپورٹ کے مطابق پاکستان اور بنگلا دیش نالج کوریڈور منصوبے کے آغاز کا اعلان کردیا گیا،منصوبے کے تحت پانچ سو بنگلا دیشی طلبہ کو تعلیمی وظائف دئیے جائیں گے ، سو بنگلا دیشی سول سرونٹس کے لیے خصوصی تربیتی پروگرام کا بھی اعلان ہوگیا۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار اور بنگلا دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس سے ملاقات میں پاکستان اور بنگلا دیش کے تعلقات کی بحالی پر گفتگو ہوئی، نوجوانوں کے درمیان روابط بڑھانے، کنیکٹیویٹی بہتر بنانے پر بھی بات ہوئی۔
بعد ازاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی عوام کو بنگلا دیشی عوام کے ساتھ برادرانہ جذبات ہیں۔دونوں ممالک کے تعلقات صدیوں پر محیط مشترکہ روایات، اسلامی ورثے، سماجی اقدار اور ادبی اظہار پر استوار ہیں، انہوں نے بنگلا دیش کے عوام کے لیے ہم آہنگی اور خوشحالی کی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان بنگلا دیش کے ساتھ ایک تعمیری اور مستقبل کی طرف دیکھنے والے تعلقات قائم کرنے کا خواہاں ہے۔نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان تعلقات کے حوالے سے کہا ہے کہ ہم ایک خاندان ہیں اور ہمیں مل کر آگے بڑھنا چاہیے ۔
ڈھاکا میں میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک بنگالی صحافی کی جانب سے 1971 سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ آپ کے سوال کے بارے میں میرے عزیز بھائی دیکھیں، 1974 میں پہلی بار یہ معاملہ تحریری طور پر حل ہوا تھا اور وہ دستاویز تاریخی ہے اور دونوں ملکوں کے پاس موجود ہے جبکہ اس کے بعد سابق صدر جنرل ( ر ) مشرف یہاں (ڈھاکا) آئے اور بہت کھلے دل سے اس مسئلے پر بات کی۔
نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میرا ماننا ہے جیسے خاندان یا بھائیوں کے درمیان ہوتا ہے اور ہم بھی ایک خاندان ہیں ، ہمیں مل کر آگے بڑھنا چاہیے تاکہ دونوں ملکوں کے عوام کے لیے بہترین کام کیا جا سکے۔ جب ایک بار معاملہ حل ہو جائے تو اسلام بھی کہتا ہے کہ دل صاف رکھیں ۔
