گزشتہ 37برس میں 96 ہزار کشمیری شہید، 22 ہزار خواتین بیوہ ہوئیں

سری نگر : آج جب دنیا بھرمیں” دہشت گردی کے متاثرین کویاد کرنے اورانہیں خراج عقیدت پیش ”کرنے کا دن منایا جارہا ہے، بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر کے لوگوں کو مسلسل بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے 5اگست 2019 کو مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کر نے کے بعد علاقے میں اپنی ریاستی دہشت گردی اور سیاسی ناانصافیوں کا سلسلہ تیز کردیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز نے جنوری 1989 سے اب تک 96 ہزار 4 سو 65 کشمیریوں کو شہید کیا ہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
قابض بھارتی فورسز نے اس عرصے کے دوران 8 ہزار سے زاید کشمیریوں کو دوران حراست میں لاپتا کیا ہے۔ بھارتی دہشت گردی کے باعث 22 ہزار 9 سو 86 خواتین بیوہ جبکہ 1لاکھ 7ہزار 9سو 85 بچے یتیم ہوئے جبکہ گزشتہ37 برسوں میں کم از کم 1ہزار2سو73 خواتین کو بے حرمتی کا نشانہ بنایا گیا۔رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ کشمیری گزشتہ 78 سالوں سے ناقابل بیان مظالم برداشت کر رہے ہیں۔ کشمیری بھارتی فوجی قبضے، اس کی ریاستی دہشت گردی اور سیاسی ناانصافیوں کا شکار ہیں۔ علاقے میں ہر عمر اور جنس کے لوگوں کو انتہائی ظلم و جبر کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا کہ 2014 میں مودی اور امیت شاہ کی قیادت میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے کشمیر میں مسلم مخالف نفرت نئی بلندیوں پر پہنچ گئی ہے۔ تاہم بھارتی جبر کشمیریوں کے عزم کو کچلنے میں ناکام رہا ہے اور وہ بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔