ملک بھر کے دینی مدارس میں جشنِ آزادی کی شاندار تقریبات

رپورٹ: عرفان احمد عمرانی
مملکت ِاسلامیہ پاکستان کا 78واں یوم آزادی بھرپور ملی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ امسال معرکہ حق کی فتح نے یوم آزادی کو چار چاند لگا دیے تھے۔ تمام شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ لوگوں نے اپنے وطن کے قیام کے دن 14 اگست کو یوم آزادی پورے شان سے منایا۔
ملک بھر میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔حسبِ سابق دینی مدارس میں بھی قومی پرچم لہرائے گئے اور آزادی کی پُروقار تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ اہلِ مدارس نے شہدائے پاکستان کی روح کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی بھی کی۔ علماءکرام نے تحریک پاکستان کے پس منظر اور آزادی کی تاریخ پر روشنی ڈالی۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ نوجوانوں طلبہ کو آزادی کی تحریک اور قیام پاکستان کی تحریک کی حقیقت سے آگاہ کیا اور علماءکرام کی قربانیوں کا تذکرہ کیا۔ تحریک آزادی اور تحریک پاکستان میں علماء کے عظیم الشان کردار پر تفصیلی تبصرہ کیا۔ علماءنے کہا کہ علیحدہ اسلامی ریاست کا تصور سب سے پہلے حضرت حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانویؒ نے پیش کیا۔ علامہ اقبال نے بھی حضرت تھانوی کے تصور کو آگے بڑھایا۔ مقررین کی تقریریں ‘ بیانات خوب جذبہ حب الوطنی سے سرشار تھے۔ شرکا بھی وطن پر مر مٹنے کے عزم رکھتے تھے۔ مدارس تقریبات میں قیام پاکستان کے مقصد کو پورا کرنے کے مطالبات کیے گئے۔
دارالعلوم کراچی میں ہر سال 14 اگست کو قومی پرچم لہرانے کی خصوصی تقریب ہوتی ہے۔ امسال بھی دارالعلوم کراچی میں یوم آزادی کی تقریب پہلے سے کہیں بڑھ کر شاندار تھی۔ اسی طرح جامعہ اشرفیہ لاہور میں بھی پورے شان و شوکت کے ساتھ قومی پرچم لہرایا گیا۔ جید علماءنے قوم پرچم کو سلامی دی اور بڑی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں علماءاساتذہ اور طلبہ نے وطن عزیز کی جغرافیائی و نظریاتی سرحدوں کے تحفظ اور افواج پاکستان کے شان بشانہ ملک کی سلامتی کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے کا عزم کیا ۔
جامعہ خیر المدارس ملتان میں ایک پُروقار تقریب منعقد ہوئی۔ حضرات اساتذہ کرام نے تحریک آزادی ،تحریک پاکستان اور تعمیر پاکستان کے موضوعات پر خطابات فرمائے۔پرچم کشائی کے لیے تمام طلبہ جامعہ کے وسیع و عریض سبزہ زار پہنچ گئے۔ رئیس الجامعہ مولانا محمد حنیف جالندھری نے نعمت آزادی اور تحریک پاکستان میں علمائے دیوبند کے کردار پر اختصار اور جامعیت کے ساتھ روشنی ڈالی۔مولانا محمد حنیف جالندھری نے تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ یوم آزادی کے موقع پر قیام پاکستان کے مقصد کو پورا کیا جائے، یوم ازادی کا پیغام بھی یہی ہے کہ ملک کو حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنایا جائے ،کیونکہ پاکستان لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر قائم ہوا تھا، اس کا مقدر بھی اسلامی نظام ہے اسلامی نظام کے نفاذ کے بغیر پاکستان کے مسائل حل نہیں ہو سکتے۔ مولانا حنیف جالندھری نے مزید کہا 14 اگست کا دن ہمارے لیے اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت کی یاد دہانی ہے ہمیں آزادی کی قدر کرنی چاہیے۔ بعدازاں پرچم کشائی کرکے سبزہلالی پرچم کو آزاد فضاوں کے حوالے کردیا گیا۔ ملتان میں جامعہ دارالعلوم رحیمیہ میں مفتی محمد احمدادریس ہوشیارپوری، جامعہ ریاض العلوم رشیدآباد میں تقریب میں مولانا عطا الرحمن مولانا جنید احمد اور دیگر اساتذہ نے قومی پرچم لہرائے۔ جامعہ فاروقیہ شجاع آباد میں آزادی کی تقریب میں مولانا زبیر احمدصدیقی کا خطاب فکرانگیز تھا۔ انہوں نے بھی ملک کو حقیقی معنوں میں اسلامی ریاست بنانے کا مطالبہ کیا۔ جامعہ اشرفیہ مان کوٹ میں بھی مفتی محمد احمدانور کا پُرجوش خطاب پاکستان سے بھرپور محبت کا اظہار تھا۔
ملک کی معروف علمی و دینی درس گاہ جامعة الرشید کراچی میں بھی یوم آزادی کی مناسبت سے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس پُروقار تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جبکہ بعدازاں ملی ترانہ بھی پیش کیا گیا اور جامعہ کے اساتذہ کی جانب سے پرچم کشائی کی گئی۔ شیخ الحدیث جامعة الرشید مفتی محمد نے اساتذہ و طلبہ سے کلیدی خطاب کیا۔ یہ تقریب تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہی۔ آخر میں رئیس دارالافتاءو شیخ الحدیث مفتی محمد کی دعا سے اس پروقار تقریب کا اختتام ہوا۔
یوں جامعة الرشید اور دارالعلوم کراچی سمیت ملک بھر کے اکثر چھوٹے بڑے مدارس میں جشن آزادی کے حوالے سے بھرپور پروگرام منعقد ہوئے اور پاکستان کی سلامتی اور ترقی و استحکام کے لیے دعائیں کی گئیں۔