شہید مسجد خود تعمیر ، مقدمہ درج کروائیں گے، علماء ایکشن کمیٹی کا اعلان

اسلام آباد/ ملتان (پ ر)مدنی مسجد کے حوالے سے قائم ایکشن کمیٹی کا ہنگامی اجلاس،48گھنٹوں کی ڈیڈ لائن مکمل ہونے کے بعد کے لائحہ عمل کا اعلان کر دیا، 15اگست کو نماز جمعہ شہید مدنی مسجد کے پلاٹ پر ادا کی جائے گی، مرکزی قیادت شرکت کرے گی، عوامی تعاون سے مسجد کی تعمیر خود کرنے اور جمعہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کا اعلان، ملک بھر کے ائمہ و خطبا مدنی مسجد کی شہادت کے حوالے سے خطبات پیش کریں گے، تمام جماعتوں کے قائدین قافلے کی صورت میں پولیس اسٹیشن پہنچ گئے، مسجد کی شہادت کے ذمہ داران کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کے لیے متعدد درخواستیں پیش کر دی گئیں۔
مدنی مسجد کی شہادت کے حوالے سے دی گئی اڑتالیس گھنٹے کی ڈیڈ لائن مکمل ہو چکی ہے، اس موقع پر اسلام آباد کے تمام مکاتب فکر اور مختلف دینی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل ایکشن کمیٹی کا ہنگامی اجلاس بزرگ عالم دین مولانا نذیر فاروقی کی صدارت اور امیر جے یو آئی اسلام آباد مفتی اویس عزیز کی میزبانی میں ہوا۔
اس موقع پر حکومت کی طرف سے کیے گئے وعدے کے بعد 48 گھنٹے کا وقت گزر جانے کے باوجود تاحال مسجد کی تعمیر نو شروع نہ کروانے اور مسجد کی شہادت کی وجہ سے پیش آنے والی صورت حال کے حوالے سے کسی سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کرنے پر علما کرام نے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت جان بوجھ کر حالات خراب کرنا چاہتی ہے۔
اجلاس کے اختتام پر مفتی اویس عزیز نے فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 15 اگست کی نماز جمعہ2:30بجے ان شااللہ مدنی مسجد شہید کی جگہ پر ادا کی جائے، اس موقع پر مرکزی قیادت بھی موجود ہوگی۔
علما کرام نے 15 اگست کے جمعہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کا اعلان کیا اور ملک بھر کی مساجد کے ائمہ و خطبا سے اپیل کی کہ وہ مدنی مسجد کے شہادت کے حوالے سے جمعہ اجتماعات میں خطاب کریں اور مذمتی قراردادادیں پاس کی جائیں۔
اس موقع پر علما ایکشن کمیٹی کے اراکین، مختلف جماعتوں کے قائدین اور ممتاز علما کرام قافلے کی صورت میں پولیس اسٹیشن پہنچے جہاں مدنی مسجد کی شہادت میں ملوث ذمہ داران کے خلاف مختلف قانونی دفعات کے تحت مقدمات درج کرنے کا مطالبہ کیا۔
ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں بزرگ عالم دین مولانا ظہور احمد علوی، مفتی عبدالرحمن، مولانا سعیدالرحمن سرور، مولانا عبدالرحمن معاویہ، مولانا عبدالقدوس محمدی، مولانا عبدالمجید ہزاروی، مولانا عبدالکریم، مولانا ڈاکٹر ضیا الرحمن، مولانا مفتی امیر زیب، حافظ نصیر احمد، عمار خان یاسر،مولانا ہارون الرشید،ایم ایس او کے رہنما سردار مظہر، عثمان انور ایڈووکیٹ، مولانا قاری افتخار، مولانا حمداللہ، انصار الاسلام کے اسرار اللہ خان، مفتی عبدالشکور، ملک سفیر عالم ایڈوکیٹ، حافظ انس، سلیم سلیمانی اور دیگر شریک ہوئے۔