کراچی،ہولناک ٹریفک حادثہ،بہن بھائی جاں بحق،والد زخمی،7ڈمپرز نذرآتش

کراچی:شہر قائد کے علاقے راشد منہاس روڈ پر دل خراش ٹریفک حادثے نے خوشیوں بھرا گھر اجاڑ دیا، ہیوی ٹریفک نے موٹر سائیکل پر سوار تین افراد کو کچل ڈالا۔فیڈرل بی ایریا لکی ون شاپنگ مال کے قریب ڈمپر نے موٹر سائیکل سواروں کو کچل دیا۔

ریسیکو حکام کے مطابق حادثے میں شدید زخمی ہونے والے دونوں بہن بھائی ہسپتال منتقل کیے گئے مگر وہ جانبر نہ ہوسکے، جبکہ ڈمپر کی ٹکر سے والد زخمی ہوا۔جاں بحق ہونے والی بہن اور بھائی کی شناخت 22 سالہ ماہ نور دختر شاکر اور 14 سالہ احمد رضا ولد شاکر کے نام سے کرلی گئی ہے جبکہ زخمی والد کی شناخت شاکر ولد صلاح الدین کے نام سے ہوئی ہے۔

ریسیکو حکام نے بتایا کہ بد قسمت باپ بچوں کو شادی کی تقریب میں ملیر لے کر گیا تھا، واپس گھر نیو کراچی جاتے ہوئے ٹریفک حادثہ پیش آیا، بہن اور بھائی ٹریفک حادثے کی بھینٹ چڑھ کر دم توڑ گئے، جب کہ باپ زخمی ہو گیا۔

حادثے کے بعد علاقہ میدانِ جنگ بن گیا، عینی شاہدین کے مطابق شہریوں نے ڈمپر ڈرائیوروں کو پکڑ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور قریب کھڑے ڈمپرز پر پتھرئوا کیا اور 7 ڈمپرز کو آگ لگا دی۔چار ڈمپر کو گلشن چورنگی سہراب گوٹھ جانے والی سڑک پرنذر آتش کیا گیا جبکہ 3 ڈمپرز کو سہراب گوٹھ سے گلشن چورنگی کی جانب جانے والی شاہراہ پرنذر آتش کیا گیا۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور صورتِ حال پر قابو پانے کی کوشش کی۔ فائر بریگیڈ کی کئی گاڑیاں بھی طلب کی گئیں، فائر بریگیڈ اور ریسیکو حکام نے ڈمپرز میں لگی آگ کو بجھا دیا۔

ایس پی گلبرگ اقبال شیخ کے مطابق موٹر سائیکل پر باپ، بیٹا اور بیٹی سوار تھے جنہیں فیڈرل بی ایریا صغیر سینٹر کے قریب ڈمپر نے ٹکر ماری۔انہوں نے بتایاکہ ٹکر کے نتیجے میں بیٹا، بیٹی جاں بحق جبکہ ان کا والد زخمی ہو گیا، حادثے کا سبب بننے والے ڈمپر کے ڈرائیور کو عوام نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈرائیور فردوس خان کو زخمی حالت میں حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ مشتعل افراد نے 7 ڈمپروں کو نذرآتش کر دیا ہے۔پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے واقعے میں ملوث 10 مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کر دیا ۔

پولیس کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج اور ویڈیوز کی مدد سے مزید گرفتاریاں کی جائیں گی۔جاں بحق افراد کے چچا ذاکر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ان کا بھائی شاکر (جاں بحق بچوں کا باپ)جناح ہسپتال میں ایڈمٹ ہے اور ان کے دماغ میں شدید چوٹیں آئی ہیں، وہ کپڑے کا کام کرتے ہیں۔

چچا کے مطابق متاثرہ فیملی ملیر سے واپس گھر جا رہی تھی کہ حادثہ پیش آیا۔ لوگ صبر کا کہتے ہیں کہاں سے لائیں صبر، کیسے کریں صبر۔انھوں نے بتایا کہ ابھی تو زخمی والد کو معلوم ہی نہیں کہ ان کا بیٹا اور بیٹی جاں بحق ہو گئے ہیں، اس لیے میری اپیل ہے کہ ان حادثات کو روکا جائے اور ہمیں صرف انصاف چاہیے۔

دوسری جانب آگ لگانے کے خلاف ڈمپر ڈرائیور ایسوسی ایشن نے احتجاج کرتے ہوئے سپرہائی وئے سہراب گوٹھ سے سڑک ٹریفک کیلئے بند کر دی جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی شدید متاثرہوگئی۔صدر ڈمپر ایسوسی ایشن حاجی لیاقت محسود نے دعویٰ کیا کہ حادثہ ٹینکر کی ٹکر سے ہوا اور مشتعل افراد نے ڈمپر کو آگ لگا دی، ان کی 7 نہیں 9 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔

ملزمان کی گرفتاری تک سپر ہائی وے سے نہیں جائیں گے۔ ڈمپر مالکان نے جائے حادثہ سے جلے ہوئے ڈمپر ہٹانے سے انکار کر دیا اور لفٹر کو بھی جلے ہوئے ڈمپر ہٹانے سے منع کیا۔انہوں نے کہاکہ حادثے میں جو ہلاکتیں ہوئیں اس پر میں بھی غم میں ہوں، لیکن ہمارے ڈمپرز کو شر پسندوں نے جلایا ہے، جس کے خلاف نیشنل ہائی وے اور سپر ہائی وے کو بلاک کیا جا رہا ہے۔

سپر ہائی وے سہراب گوٹھ سے نیشنل ہائی وے ٹھٹھہ روڈ سے بلاک کیا جائے گا۔لیاقت محسودنے کہا کہ سندھ حکومت کے ساتھ کئی بار میٹنگز ہوئیں، شہر سے کچرا اٹھانے کے لیے گاڑیوں کو سندھ حکومت کی اجازت ہے، ڈمپرز اور ٹینکرز کے لیے سندھ حکومت نے وقت مقرر کر رکھے ہیں، اس وقت شہر کے حالات سب کے سامنے ہیں، اس کی تمام تر ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوتی ہے۔

دریں اثناء ٹریفک حادثے کے بعد ڈمپرز جلانے کے معاملے پر پولیس اور ڈمپرز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے۔آل پاکستان ڈمپر ایسوسی ایشن نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا،جسکے بعد مظاہرین نے دھرنا ختم کر کے مین ہائی وے ٹریفک کیلئے کھول دیا، سپر ہائی وے پر ٹریفک کی روانی رواں دواں ہے۔

ٹرانسپورٹرز نے پولیس کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ ڈمپرز جلانے والوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات کیے جائیں، ڈمپرز جلانے والوں کو 72 گھنٹے میں گرفتار کیا جائے، حکومت سندھ جلائے گئی گاڑیوں کے مالکان کو معاوضہ دے، کچھ ماہ کے دوران 33 کے قریب ڈمپرز جلائے گئے ہیں۔

علاوہ ازیں راشد منہاس روڈ پر ٹریفک حادثے میں بہن اور بھائی کے جاں بحق ہونے کے واقعے کا مقدمہ چچاذاکرکی مدعیت میں تھانہ یوسف پلازا میں درج کرلیا گیا۔پولیس کے مطابق مقدمے میں قتل خطاء کی دفعہ شامل کی گئی ہے۔ ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کرلیا ہے۔مدعی مقدمہ کے مطابق حادثے میں بھتیجی اور بھتیجا جاں بحق جبکہ بھائی زخمی ہوا۔

زخمی ڈمپر ڈرائیور فردوس خان کے ویڈیو بیان میں اس نے دعویٰ کیا کہ حادثہ کیسے پیش آیا، اسے معلوم نہیں۔ڈرائیور نے کہا مجھے نہیں پتہ موٹر سائیکل والے کیسے میرے ڈمپر کے نیچے آگئے، میں تو گاڑی آہستہ چلا رہا تھا۔

فردوس خان نے مزید کہا کہ اس کے پاس ڈمپر کے تمام کاغذات اور ڈرائیونگ لائسنس موجود تھے، مگر حادثے کے بعد مشتعل افراد نے اس کا موبائل فون، نقد رقم اور گاڑی کی چابیاں چھین لیں۔ڈرائیور نے بیان میں کہا تشدد کرنے والوں کو میں جانتا نہیں۔پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کر دی ہے اور ڈمپر کو تحویل میں لے کر مزید شواہد جمع کیے جا رہے ہیں۔