سندھ اسمبلی کے اراکین کی تنخواہیں پنجاب کے برابر 4 لاکھ کردی گئی ہیں، اس حوالے سے اراکین کی تنخواہوں اور الاؤنس کا بل منظور کرلیا گیا ہے۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر قانون ضیا الحسن لنجار نے اراکین کی تنخواہوں اور الاؤنس میں اضافے کا بل پیش کیا ہے۔سندھ اسمبلی میں ارکان کی تنخواہوں اور الاؤنس میں اضافے کا بل منظور اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ہے۔
ممبران کی تنخواہوں اور الاؤنس میں اضافے کے بل کی ایوان میں مرحلہ وار منظوری دی گئی۔ تنخواہوں میں اضافے کا بل پیش کرنے پر تمام اراکین نے ڈیسک بجا کر بل کی حمایت کی۔ضیا الحسن لنجار نے کہا کہ سندھاسمبلی کے تمام ممبران نے اس بل کی حمایت کی اور کہیں سے بھی مخالفت سامنے نہیں آئی۔ تمام ممبرز نے بل کی حمایت میں ڈیسک بجائے۔
اس موقع پر نثار کھوڑو نے مذکورہ بل میں پبلک کمیٹی کا ذکر نہ ہونے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کا مطلب کمیٹی ہوتا ہے، چاہے وہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیوں نہ ہو۔منظوری کے بعد نئی تنخواہوں اور مراعات پر یکم جولائی 2025ء سے عملدرآمد ہوگا۔اس کے علاوہ وزیراعلیٰ، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور کابینہ کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہوا۔ اپوزیشن لیڈر کا اسٹیٹس صوبائی وزیر کے برابر ہوگیا ہے۔
اراکین سندھ اسمبلی کی مجموعی پرانی تنخواہ ایک لاکھ 51 ہزار روپے تھی۔ پرانی تنخواہ 50 ہزار اور ہاؤس رینٹ 45 ہزار روپے تھا۔ اس کے علاوہ ٹیلی فون الاؤنس 10 ہزار اور آفس چارجز 15 ہزار روپے تھے۔ یوٹیلیٹی الاؤنس 15 ہزار دیگر الاؤنس 15 اور کار الاؤنس ایک ہزار تھا۔ارکان سندھ اسمبلی کی تنخواہوں میں 190 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ اس سے قبل ارکان پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں 500 فیصد اضافہ ہوا تھا۔