غزہ :صہیونی پارلیمنٹ نے مغربی کنارے پر قبضے کو قانونی شکل دینے کی قرارد منظور کرلی۔عرب میڈیا کے مطابق حماس نے اسرائیلی پارلیمنٹ کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔ صہیونی پارلیمنٹ میں مغربی کنارے پر اسرائیلی خود مختاری کی قرارداد منظور کیے جانے کی عرب اور اسلامی ممالک نے شدید مذمت کی ہے اور اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔سعودی عرب، بحرین، مصر، انڈونیشیا، اردن، نائجیریا، فلسطین، قطر، ترکیہ، متحدہ عرب امارات، عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم نے صہیونی پارلیمنٹ کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے پر نام نہاد صہیونی خودمختاری کے نفاذ کے مطالبے کی منظوری کی شدید مذمت کی ہے۔
ادھر غزہ میں امداد کی بندش سے جہاں سنگین غذائی قلت ہے وہیں اب مسلسل گولہ باری اور بارود سے ماحولیاتی بحران نے بھی سر اٹھا لیاہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ غزہ میں جنگ کے باعث ماحولیاتی بحران جنم لے رہا ہے، علاقے میں موجود آلودہ پانی، زہریلی مٹی اور بیماریاں پھیلانے والا کچراجمع ہوگیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سوک فراس بازار اب 2 لاکھ ٹن کچرے کا ڈھیر بن چکا ہے، 45 فیصد غزہ شہر خالی، سڑکیں تباہ اور کچرا بے قابو ہو رہا ہے،بدترین ماحولیاتی آلودگی سے فلسطینیوں کی زندگیوںکو مزید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
قابض صہیونی فورسز کی غزہ میں وحشیانہ بمباری اور فائرنگ نہ تھم سکی، خاتون صحافی کے خاندان سمیت مزید100 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ وزارت صحت نے واضح کیا کہ ان شہداءمیں 10 ایسے افراد شامل ہیں جن کی لاشیں ملبے تلے سے نکالی گئیں جنہیں قابض افواج کے طیاروں، توپوں اور گولہ باری نے پچھلے عرصے کے دوران بے رحمی سے شہید کیا۔عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں خوراک اور پناہ کیلئے ہزاروں فلسطینی دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں، صحافی کے اہل خانہ نے غزہ سٹی میں اپنے گھر میں بھوکے پیاسے نیند کی حالت میں جان دی۔قحط اور غذائی قلت کی وجہ سے مزید2 اموات ریکارڈ کی گئیں جس کے باعث کل تعداد 113 ہو گئی۔
علاوہ ازیں غزہ میں بھوک اور قحط کی سنگین صورتحال پر اسرائیل کے اندر سے بھی مخالفت کی آوازیں ا±ٹھنے لگی ہیں۔ تل ابیب میں مظاہرین نے نیتن یاہو حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بحالی کا مطالبہ کیا۔رپورٹس کے مطابق مظاہرین نے آٹے کے تھیلے اور فاقہ کش بچوں کی تصاویر ا±ٹھا کر صہیونی فوج کی پالیسیوں کے خلاف آواز بلند کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام کو بھوکا رکھنا انسانیت کے خلاف جرم ہے۔
دوسری جانب مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی علاقے طولکرم کے مغرب میں واقع بیت لید چوراہے کے نزدیک 9قابض صہیونی فوجیوں کو ایک کار سوار نے کچل دیا،5فوجیوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے ۔قابض اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ یہ کارروائی ایک بس اسٹاپ پر اس وقت کی گئی جب صہیونی فوجی وہاں موجود تھے۔کارروائی کرنے والا ڈرائیور موقع سے کامیابی کے ساتھ فرار ہو گیا۔ قابض اسرائیلی فوج نے اس کے تعاقب میں علاقے کی ناکہ بندی کر دی ہے اور مغربی کنارے کو جانے والے تمام راستے بند کر دیے ہیں۔