حماس کے گھات حملے میں 3 صہیونی فوجی ہلاک، نیتن یاہو نے پیر کی شب کو “انتہائی مشکل”قرار دے دیا

اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاھو نے پیر کی شب کو “انتہائی مشکل” قرار دیتے ہوئے تصدیق کی کہ شمالی غزہ میں حماس کے ایک اچانک حملے میں تین اسرائیلی فوجی ہلاک جبکہ ایک افسر شدید زخمی ہو گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق نیتن یاھو نے کہا کہ”پوری اسرائیلی قوم بکتر بند بریگیڈ کے ہلاک شدگان کا سوگ منا رہی ہے”۔
ادھر اسرائیل کے اپوزیشن رہنما اور ڈیموکریٹک الائنس کے سربراہ یائیر گولان نے فوجیوں کی ہلاکت کا الزام نیتن یاھو پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ “ایک نہ ختم ہونے والی سیاسی جنگ کے نئے نتائج ہیں”۔
انہوں نے مزید کہاکہ “ایک بار پھر نیتن یاھو فوجیوں کو بیچ رہا ہے اور ان کے خون کو اس لیے بہنے دے رہا ہے تاکہ وہ اقتدار کی کرسی پر ایک دن اور بیٹھ سکے”۔
اسی دوران اسرائیلی چینل 12 نے نشاندہی کی کہ “ہمارے تلخ حالات کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایک جانب حکومت فوجی سروس سے چھوٹ کے قانون پر مذہبی جماعتوں سے مذاکرات کر رہی ہے تو دوسری جانب غزہ میں تین فوجیوں کی ہلاکت کی خبریں آ رہی ہیں”۔
ان واقعات سے قبل اسرائیلی فوج نے تصدیق کی تھی کہ شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں حماس کے گھات میں آ کر تین فوجی مارے گئے اور ایک افسر شدید زخمی ہو گیا۔
فوجی ریڈیو نے عسکری ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ہلاک شدگان اور زخمی افسر کا تعلق 401 بریگیڈ سے تھا اور وہ سب اپنے ٹینک میں موجود تھے جب شدید دھماکہ ہوا۔
اسرائیلی خبروں کے مطابق غزہ میں چار مختلف فوجی کارروائیوں کے دوران مزید تین فوجی شدید زخمی ہوئے۔

غزہ ، 60روزہ جنگ بندی کے بعد بڑے حملے کا منصوبہ تیار،مزید 95فلسطینی شہید

رپورٹس کے مطابق حماس نے اسرائیلی افواج کو مختلف مقامات خان یونس، جبالیہ، الشجاعیہ اور التفاح میں ایک ہی وقت پر نشانہ بنایا۔
اسرائیلی براڈکاسٹنگ اتھارٹی کے مطابق گھات لگانے کا واقعہ دوپہر کے وقت پیش آیا جب ایک میرکاوا ٹینک میں زور دار دھماکا ہوا، جس سے ٹینک میں آگ لگ گئی۔ آگ بجھانے میں طویل وقت لگا، جب کہ فوجی ٹینک میں پھنسے رہے۔
مارچ 2025ء سے دوبارہ شروع ہونے والی اسرائیلی فوجی کارروائی کے بعد سے اب تک 43 اسرائیلی فوجی مارے جا چکے ہیں۔
جبکہ گذشتہ برس اکتوبر 2023ء میں شروع ہونے والی غزہ جنگ کے آغاز سے اب تک ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی مجموعی تعداد 893 ہو چکی ہے۔