اسلام آباد/راولپنڈی/ لاہور/ کوئٹہ/ غذر/باغ:ملک کے مختلف حصوں میں مون سون کے دوسرے اسپیل نے تباہی مچادی، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی صورتحال سے متعدد مکانات تباہ اور مویشی بہ گئے۔
ادھر اسلام آباد، لاہور سمیت پنجاب کے کئی علاقوں میں شدید بارش سے مختلف حادثات میں بچوں سمیت5افراد جاں بحق ہو گئے۔ انتظامیہ نے شہریوں کو احتیاط کی ہدایت کرتے ہوئے بارشوں کا سلسلہ 13 جولائی تک جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں مون سون کے دوسرے اسپیل کے دوران شدید بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔آزاد کشمیر کی جہلم وادی میں طوفانی بارش اور کلاؤڈ برسٹ سے بڑے پیمانے پر تباہی دیکھنے میں آئی ہے۔
گوہرآباد شرقی اور غربی میں درجنوں مکانات تباہ ہو چکے ہیں جبکہ سیلابی ریلے میں کئی مویشی بھی بہ گئے۔دوسری جانب گونر فارم اور مولا داد پری کے علاقوں میں شدید لینڈ سلائیڈنگ کے باعث قراقرم ہائی وے بند ہو گئی۔گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق گلگت سے چلاس کے درمیان قراقرم ہائی وے پانچ مقامات پر بند ہوگئی۔
اچانک سیلاب کے نتیجے میں بڑی مقدار میں ملبہ اور کیچڑ سڑک پر آ گیا جس سے دونوں اطراف کی ٹریفک معطل ہو گئی۔مقامی ذرائع کے مطابق بارش کا پانی گھروں، دکانوں اور دیگر عمارتوں میں داخل ہو چکا ہے جس سے نظامِ زندگی شدید متاثر ہوا ہے۔
مقامی انتظامیہ نے شہریوں اور سیاحوں کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ دریا کے قریب نہ جائیں اور محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔ریسکیو ٹیمیں اور ضلعی انتظامیہ امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں تاہم مسلسل بارش کے باعث مشکلات درپیش ہیں۔
حکام نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ جاری کر دیا ہے اور مزید بارشوں کے پیشِ نظر لوگوں کو احتیاط برتنے کی اپیل کی گئی ہے۔اسلام آباد، لاہور، راولپنڈی اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔
لاہور میں 69 ملی میٹر جبکہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں 63 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جس کے نتیجے میں کئی علاقوں میں نشیبی مقامات زیرِ آب آ گئے ہیں۔اسلام آباد میں ایک موٹر سائیکل سوار برساتی نالے میں بہ گیا جس کی تلاش جاری ہے۔
ادھر شیخوپورہ میں بارش کے دوران مکان کی چھت گرنے سے دو بچے جاں بحق ہو گئے جبکہ لاہور میں بارشی پانی میں کرنٹ لگنے کے باعث ایک بچہ جان کی بازی ہار گیا۔لاہور کے سول سیکریٹریٹ میں درخت گرنے سے کھڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی ہے۔
قصورشہر و گردونواح میں موسلا دھار بارش میں کرنٹ لگنے کے مختلف واقعات میں خاتون سمیت دو افراد جاں بحق جبکہ ایک بچہ زخمی ہو گیا۔نور پور میں کرنٹ لگنے سے 12 سالہ بچہ جاں بحق ہوا، ہری کے نول میں دروازے میں کرنٹ آنے سے 55 سالہ سلام بی بی دم توڑ گئی۔
ریسکیو عملہ کے مطابق نفیس کالونی میں کھمبے سے کرنٹ لگنے کے باعث 9 سالہ محمد علی زخمی ہو گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کا یہ سلسلہ 13 جولائی تک جاری رہنے کا امکان ہے۔انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں اور برقی آلات کے استعمال میں احتیاط برتیں۔
نشیبی علاقوں میں نکاسی آب کا عمل جاری ہے تاہم بعض مقامات پر سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں جبکہ دریائے سندھ میں کندیاں کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب آگیا، چشمہ بیراج میں پانی کی آمد 3 لاکھ 73 ہزار 800 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔
ادھرراولپنڈی میںریسکیو 1122 کے مطابق موٹر وے ایم ون پر براہمہ اور سنگجانی کے درمیان افسوسناک ٹریفک حادثہ پیش آیا، جہاں ایک مسافر کوسٹر بارش کے باعث پھسلن کے سبب بے قابو ہو کر گہری کھائی میں جاگری، جس کے نتیجے میں 17 افراد زخمی ہو گئے۔
حادثے کی اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 راولپنڈی کی امدادی ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی۔
ریسکیو حکام کے مطابق زخمیوں میں سے 6 افراد کو اسلام آباد کے پمز اسپتال جب کہ 5 زخمیوں کو واہ جنرل اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں انہیں مزید طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ریسکیو 1122 کے مطابق باقی 6 زخمیوں کو جائے حادثہ پر ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد فارغ کر دیا گیا۔