فلسطینیوں کو غزہ سے جبری بے دخل کرکے رفح کے ملبے پر قائم کیمپ منتقلی کی تیاری

غزہ /تل ابیب :صہیونی حکومت نے غزہ کے مظلوم شہریوں کی جبری بے دخلی کا نیا منصوبہ تیا ر کرلیا،فلسطینی شہریوں کو غزہ سے بے دخل کرکے رفح کے ملبے پر قائم کیمپ میں زبردستی منتقل کیا جائے گا،غزہ میں صہیونی فوج کے وحشیانہ مظالم کا سلسلہ جاری ہے ،تازہ حملوں میں مزید 52فلسطینی شہید اور 252زخمی ہوگئے ،حماس نے بیت حنون میں بڑا حملہ کرکے 6صہیونی فوجی اہلکار ہلاک اور 14زخمی کردیئے،امریکی صدر اور صہیونی وزیر اعظم کی وائٹ ہاﺅ س میں ملاقات کے دوران ٹرمپ نے غزہ جنگ کے خاتمے پر زور دیا جبکہ صہیونی وزیر اعظم نے دو ریاستی حل کو ماننے سے صاف انکار کردیا ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صہیونی وزیر دفاع نے غزہ کے تمام فلسطینیوں کو جبری بے دخل کر کے رفح کے ملبے پر قائم کیمپ میں زبردستی منتقل کرنے کا منصوبہ پیش کر دیا۔ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی فوج کو رفح شہر کے ملبے پر ایک کیمپ قائم کرنے کا حکم دیا ہے، انہوں نے اس کیمپ کو ”انسانی ہمدردی کا شہر“ کہا ہے۔کاٹز نے اسرائیلی صحافیوں کو بریفنگ میں بتایا کہ فلسطینیوں کو کیمپ میں داخل ہونے سے پہلے سیکیورٹی اسکریننگ سے گزرنا ہوگا اور ایک بار اندر جانے کے بعد انہیں کیمپ سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ادھر قابض اسرائیل کے تازہ حملوں میں 52 فلسطینی شہیداور 252 زخمی ہوگئے،فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران قابض اسرائیل کے غزہ پر جاری وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں 52 شہری جام شہاد ت نوش کرگئے جبکہ 252 شدید زخمی حالت میں غزہ کے مختلف ہسپتالوں میں لائے گئے۔ شمالی غزہ کے علاقے بیت حنون میں حماس کے ساتھ جھڑپ کے دوران6 صہیونی فوجی ہلاک اور 14 زخمی ہو گئے، جن میں سے 2 کی حالت تشویشناک ہے۔صہیونی فوج کی گاڑی کو سڑک کنارے نصب بارودی مواد کے ذریعے نشانہ بنا یا گیا۔

دریں اثناءامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صہیونی وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ میں جاری تباہ کن جنگ کو ختم کریں، اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ وہ فلسطین میں دو ریاستی حل کو مسترد کرتے ہیں، کیونکہ ایک آزاد فلسطینی ریاست “اسرائیل کو تباہ کرنے کا پلیٹ فارم” بن سکتی ہے۔نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو حکومت کرنے کا حق ہونا چاہیے لیکن سیکیورٹی جیسے معاملات ہمیشہ اسرائیل کے کنٹرول میں رہنے چاہئیں۔