کس حکومت نے بجلی منصوبوں پر کتنا کام کیا؟ تفصیلات منظر عام پر آ گئیں

پاکستان توانائی بحران کا شکار ملک ہے کس حکومت نے بجلی منصوبوں پر کتنا کام کیا اس کی تفصیلات سامنے آگئیں۔پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں توانائی کا بحران ہے جب کہ خطے میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی بھی پاکستانی عوام کو پڑتی ہے۔ حکومتیں اس کا الزام حسب روایت سابقہ حکومتوں پر ڈالتی آئی ہیں۔ تاہم ماضی کی حکومتوں نے توانائی (بجلی) منصوبوں پر کتنا کام کیا۔ اس کی تفصیلات منظر عام آگئی ہیں۔

اس حوالے سے دستیاب دستاویز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن جو چوتھی بار وفاق میں حکومت کر رہی ہے۔ اس کے دور میں 9142 میگا واٹ کے 33 منصوبے منظور ہوئے۔ ن لیگ کے دور میں سب سے زیادہ فرنس آئل سمیت کوئلے والے پلانٹس منظور ہوئے جب کہ ہوا، سولر اور پن بجلی کے بھی چند منصوبے منظور ہوئے۔

پیپلز پارٹی بھی وفاق میں چار بار اقتدار کے مزے چکھ چکی ہے۔ اس جماعت کے دور میں 3382 میگا واٹ کے 24 منصوبے منظور ہوئے۔دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے دور میں کوئلے، فرنس آئل، گیس والے پاور پلانٹس منظور ہوئے جب کہ ونڈ انرجی اور فیول والے پلانٹس بھی لگائے گئے۔

پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں متبادل توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے 2710 میگا واٹ کے 16 منصوبے منظور ہوئے۔مسلم لیگ ق جس نے مشرف دور میں پاکستان پر حکومت کی۔ ان کے دور حکومت میں کوئلے، فرنس آئل اور گیس سے چلنے والے 1884 میگا واٹ کے 9 پلانٹس لگانے کے منصوبے منظور ہوئے۔