سانحہ سوات کے بعد تجاوزات آپریشن میں امیر مقام کے ہوٹل کی باؤنڈری مسمار

سانحہ سوات کے بعد دریائے سوات کے کنارے قائم تجاوزات کیخلاف آپریشن میں اب تک40سے زائد عمارتیں گرائی گئیں۔آپریشن سے متعلق جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز فضاگٹ میں سابق گورنر غلام علی کے ٹاؤن میں عارضی کمرے گرائے گئے تھے۔

امیر مقام کے ہوٹل کی باونڈری وال کو گرادیا گیا، باقی بلڈنگ کو کلیر قرار دے دیاگیا، پی ٹی آئی کے ایم این اے سلیم الرحمان کے قریبی رشتہ دار کے شادی ہال اور پٹرول پمپ کو خالی کرنے کیلئے ڈیڈلائن دی گئی تھی۔

دوسری جانب دریا میں ڈوبنے والے لا پتا بچے کی تلاش کے لیے ریسکیو 1122 کا سرچ آپریشن ساتویں روز بھی جاری رہا، ریسکیو اہلکار گہرے پانی اور تیز بہاؤ میں مسلسل تلاش میں مصروف رہے۔ترجمان نے بتایا کہ اب تک 12 لاشیں برآمد، سیالکوٹ کا عبداللہ تاحال لاپتہ ہے، فضاگٹ سے لنڈاکے تک دریا کے مختلف مقامات پر باریک بینی سے سرچ آپریشن جاری ہے، آپریشن میں 30 سے زائد اہلکار اور غوطہ خور حصہ لے رہے ہیں۔

ادھرذمہ داروں کے تعین کے لیے تحقیقات جاری ہیں، ریسکیو 1122 کے ڈائریکٹرجنرل شاہ فہد انکوائرئی کمیٹی کے سامنے ہوئے، انکوائری کمیٹی کے سوالات کیے کہ واقعہ کے وقت کہاں تھے، کال کس وقت موصول ہوئی، لوگوں کو بچانے کے لیے کیا انتظامات کیے گئے۔ڈی جی ریسکیو نے جواب دیا کہ واقعہ کے وقت پشاور میں تھا، اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار روانہ ہوئے تین لوگوں کو بچایا۔