کراچی:پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں جمعرات کو پھر نئی تاریخ رقم ہوئی ہے اور اس دوران انڈیکس ایک لاکھ 31 ہزار کی تاریخی سطح بھی عبور کرگیا۔
نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ ہی بازارِ حصص نے شاندار رفتار اختیار کرتے ہوئے تاریخی بلندیوں کو چھونا شروع کر دیا ہے، جس میں سرمایہ کاروں کے اعتماد میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
جمعرات کے روز پی ایس ایکس میں کاروباری سرگرمیوں کا آغاز زبردست تیزی کے ساتھ ہوا اور 100 انڈیکس میں 727 پوائنٹس کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد انڈیکس نئی بلند ترین سطح ایک لاکھ 31 ہزار 071 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔
یہ صورتحال اس مسلسل رجحان کا تسلسل ہے جو نئے مالی سال کے پہلے ہی دن سے دیکھا جا رہا ہے۔اسٹاک مارکیٹ میں شاندار تیزی گزشتہ چند روز سے جاری ہے۔
گزشتہ روز بھی کے ایس ای 100 انڈیکس نے ایک لاکھ 30 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کی تھی اور محض 5 کاروباری دنوں کے دوران انڈیکس میں مجموعی طور پر 9 ہزار پوائنٹس سے زائد کا اضافہ ہو چکا ہے جو حالیہ برسوں کی نمایاں ترین کارکردگیوں میں شمار کیا جا رہا ہے۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ مالی سال 2025ـ26ء کے آغاز کے ساتھ ہی سرمایہ کاروں کی دلچسپی اور اعتماد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ حکومت کی اقتصادی پالیسیوں، آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات میں مثبت پیش رفت اور صنعتی شعبے میں بہتری کی توقعات ہو سکتی ہیں۔
اس تاریخی رفتار نے نہ صرف اسٹاک مارکیٹ کے حجم میں اضافہ کیا ہے بلکہ ملکی معیشت کے لیے مثبت اشارے بھی بھیجے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہی رفتار برقرار رہی تو سرمایہ کاروں کو مختصر اور طویل مدتی بنیادوں پر اچھے منافع کی توقع ہو سکتی ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی حالیہ کارکردگی نے عالمی سرمایہ کاری حلقوں کی بھی توجہ حاصل کی ہے اور اس تیزی کو ملکی معیشت میں استحکام کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔