جوڈیشل کمیشن،جسٹس سرفراز سمیت4ہائیکورٹس کے مستقل چیف جسٹسزکی منظوری

اسلام آباد:جوڈیشل کمیشن نے پشاور، بلوچستان، سندھ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے مستقل چیف جسٹسز کے ناموں کی منظوری دے دی ۔چار ہائی کورٹس کے مستقل چیف جسٹس کی تقرری کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس چیئرمین جوڈیشل کمیشن چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت ہوا۔

اجلاس میں سندھ، بلوچستان، پشاور اور اسلام آباد ہائی کورٹس کے مستقل چیف جسٹسز کی تقرری کے لیے ہر ہائی کورٹ کے سینئر ترین تین ججز کے ناموں پر غور کیا گیا۔

جوڈیشل کمیشن نے پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے لیے جسٹس عتیق شاہ کے نام کی منظوری دی۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے لیے جسٹس سرفراز ڈوگرکے نام کی منظوری دی گئی۔

واضح رہے کہ جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کا سنیارٹی لسٹ میں پہلا نمبر ہے۔ ذرائع کے مطابق جسٹس سرفراز ڈوگر کی مستقل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ تعیناتی اکثریت سے کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ان کے حق میں 9 ووٹ پڑے۔ جوڈیشل کمیشن کے 4 ممبران نے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے حق میں ووٹ دیا، جسٹس جمال مندوخیل نے کسی جج کے حق میں ووٹ نہیں دیا، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے حق میں ووٹ دیا۔

پی ٹی آئی کے دو ممبران جوڈیشل کمیشن علی ظفر اور بیرسٹر گوہر نے بھی جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے حق میں ووٹ دیا۔ ممبر اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ذوالفقار عباسی نے بھی جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے حق میں ووٹ دیا۔

جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے جسٹس محسن اختر کیانی کے حق میں ووٹ دیا۔ جسٹس امین الدین خان، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کے حق میں ووٹ دیا۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، پاکستان بار کونسل کے نمائندے احسن بھون نے بھی جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کے حق میں ووٹ دیا۔سینیٹر فاروق ایچ نائیک اور ممبر قومی اسمبلی شیخ آفتاب نے بھی جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کے حق میں ووٹ دیا۔

اقلیتی خاتون ممبر جوڈیشل کمیشن روشن بھروچہ نے بھی جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کے حق میں ووٹ دیا۔ ممبر قومی اسمبلی رانا تنویر نے بھی جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کے حق میں ووٹ دیا۔جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی نے بھی جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کے حق میں ووٹ دیا۔

جوڈیشل کمیشن نے بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے لیے جسٹس روزی خان اور سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے لیے سینیئر ترین جج جسٹس جنید غفار کے نام کی منظوری دی۔

جوڈیشل کمیشن نے ہائی کورٹس کے چیف جسٹسزکی تقرری سے وزیراعظم کو آگاہ کر دیا ہے۔ سیکرٹری جوڈیشل کمیشن نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو مراسلہ لکھ دیا ہے۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم آرٹیکل 175 اے کی ذیلی شق 8 کے تحت ججز کے تقرر کی کارروائی مکمل کریں۔

واضح رہے کہ جوڈیشل کمیشن کے13مستقل اراکین ہیں تاہم ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے لیے کمیشن کے ممبران کی تعداد 16 ہوتی ہے جب کہ کم ازکم 9 ممبران کی اکثریت سے چیف جسٹس کا تقرر ہوتا ہے۔

جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں میں چیف جسٹس، سپریم کورٹ کے 4 ججز، اٹارنی جنرل، 2 حکومتی اراکین اور 2 اپوزیشن اراکین شریک ہوئے۔ ہر صوبے کے چیف جسٹس کے لیے صوبائی وزیر قانون، ہائی کورٹ بار نمائندہ اور سابق جج شریک ہوا۔

چیف جسٹسز کی تعیناتی کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن اجلاس کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا۔

قبل ازیںسپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصورعلی شاہ نے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں 26ویں آئینی ترمیم پر فیصلہ پہلے کرنے کا مطالبہ کردیا، جسٹس منیب پی ٹی آئی کے دو ممبران نے بھی حمایت کردی۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیر قانون خیبرپختون خوا نے بھی جسٹس منصور علی شاہ کی رائے سے اتفاق کیا۔