اسلام آباد/لاہور:نئے فنانس بل کے نافذ ہوتے ہی پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں میں بھی اضافہ ہوگیا، پیٹرولیم لیوی کی شرح بڑھا دی گئی۔پیٹرولیم مصنوعات پر نئے فنانس بل کے تحت کلائمیٹ سپورٹ ٹیکس بھی عائد کیا گیا ہے۔
ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی میں 8 روپے 64 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا جس کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل پر لیوی 74 روپے 51 پیسے فی لیٹر سے بڑھا کر 83 روپے 15 پیسے فی لیٹر کر دی گئی۔
پیٹرول پر لیوی میں 8 روپے 64 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا جس کے تحت پیٹرول پر لیوی 75 روپے 52 پیسے سے بڑھا کر 84 روپے 16 پیسے فی لیٹر کر دی گئی۔
ہائی اوکٹین پر بھی پیٹرولیم لیوی میں 2 روپے 15 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا جس کے تحت ہائی اوکٹین پر لیوی 75 روپے 52 پیسے فی لیٹر سے بڑھا کر 77 روپے 67 پیسے فی لیٹر کر دی گئی۔
نئے فنانس بل کے تحت پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل اور ہائی اوکٹین پر 2 روپے 50 پیسے فی لیٹر کلائمیٹ سپورٹ ٹیکس بھی عائد کیا گیا۔وزارت پیٹرولیم نے نئے لیوی ٹیکس سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔
ادھرپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ٹرانسپورٹرز نے بھی کرائے بڑھا دیے۔لاہور سے فیصل آباد، بھلوال، چکوال، سیالکوٹ والے روٹ پر کرایہ 50 روپے بڑھا دیا گیا، میر پور، کراچی، اسلام آباد، کوٹلی والے روٹ پر دو سو سے تین سو روپے اضافہ کر دیا گیا۔
سیالکوٹ، چکوال، ساہیوال، بھلوال، جھاوریاں جانے والے روٹ پر مسافروں سے 50 سے 100 روپے زیادہ وصول کیے جانے لگے۔لاہور سے سیالکوٹ کا کرایہ 700 سے بڑھا کر 750 کر دیا گیا، لاہور سے کوٹلی کا کرایہ 2000 سے بڑھا کر 2300 روپے کر دیا گیا۔

