غزہ میں جنگ بندی، سلامتی کونسل میں آج ووٹنگ ہوگی

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل آج بدھ کے روز ایک قرارداد پر ووٹنگ کرے گی جس میں “غزہ میں فوری، غیر مشروط اور مستقل فائر بندی” کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اقوامِ متحدہ کے سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ غالب امکان ہے کہ امریکا اس قرارداد کو ویٹو کر دے گا۔
یہ قرارداد سلامتی کونسل کے ان دس غیرمستقل رکن ممالک کی جانب سے تیار کی گئی ہے جنھیں دو سال کے لیے نشست ملتی ہے۔
اس قرارداد میں سات اکتوبر 2023ء کو جنوبی اسرائیل میں ہونے والے اچانک حملے کے بعد حماس اور دیگر گروہوں کے قبضے میں موجود تمام قیدیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ دہرایا گیا ہے۔
قرارداد میں غزہ کی انسانی صورت حال کو “تباہ کن” قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ غزہ میں انسانی امداد کی رسائی پر عائد تمام پابندیاں فوری اور غیر مشروط طور پر ختم کی جائیں اور امداد کی وسیع، محفوظ اور غیر محدود تقسیم کو یقینی بنایا جائے۔
اس میں قوامِ متحدہ اور اس کے شراکت دار بھی شامل ہوں۔یہ ووٹنگ بدھ کی دوپہر تاخیر سے متوقع ہے۔

بلاول نے مودی کو نیتن یاہو کی خراب کاپی قرار دے دیا

قرارداد میں یہ بھی مطالبہ شامل ہے کہ تمام بنیادی انسانی خدمات بحال کی جائیں اور یہ بحالی انسانی اصولوں، بین الاقوامی انسانی قانون اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہو۔
اقوامِ متحدہ کے کئی ممالک سے تعلق رکھنے والے سفارت کاروں نے کہا ہے کہ انھیں خدشہ ہے کہ امریکا اس قرارداد کو ویٹو کر دے گا۔