اسلام آباد:مثبت معاشی اشاریوں کے باعث پاکستانیوں کا ملک کے معاشی مستقبل پر اعتماد بڑھ گیا ہے۔اپسوس پاکستان نے نیا سروے جاری کردیا ہے جس کے مطابق ملک کے معاشی مستقبل پر اعتماد کرنے والے پاکستانیوں میں15فیصد کا اضافہ ہوا ہے جب کہ36فیصد پاکستانی خود کے مالی حالات میں بہتری کے لیے پرامید دکھائی دیے۔
معاشی مستقبل سے مایوس پاکستانیوں کی شرح 16فیصدکمی کے بعد 44 فیصد پر آگئی ہے۔ سروے کے مطابق گھریلو اشیا کی خریداری میں آسانی کا کہنے والوں کی شرح بھی ایک سال میں دگنی ہوگئی ہے۔ مئی 2024 ء میں10فیصد جب کہ حالیہ سروے میں19فیصد پاکستانیوں نے عام گھریلو اشیا کی خریداری میں آسانی ہونے کا کہا۔
گھر یا گاڑی جیسی بڑی خریداری میں آسانی کا کہنے والے پاکستانیوں کی شرح بھی11فیصد اضافے کے بعد17فیصد ہوگئی ہے۔ پاکستانیوں میں بے روزگاری کے خوف میں بھی11فیصد کی واضح کمی آئی ہے اور 30 فیصد پاکستانیوں نے ملازمت کے محفوظ ہونے کا کہا ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیرِ خزانہ و ریونیوسینیٹر محمد اورنگزیب نے اپسوس کے دوسری سہ ماہی کے صارف اعتماد سروے کے نتائج کا خیرمقدم کرتے ہوئے ان نتائج کو پاکستان میں بہتر ہوتی ہوئی معاشی صورتحال اور عوامی رجحانات کا واضح ثبوت قرار دیا ہے۔
سروے کے مطابق صارفین کے اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور اب 42 فیصد پاکستانی یہ یقین اور اعتماد رکھتے ہیں کہ ملک درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے جو کہ گزشتہ چھ سال کے دوران بلند ترین سطح ہے۔ سروے کے مطابق معیشت کو مستحکم تصور کرنے والوں کی شرح بھی اگست 2019ء کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ صارف اعتماد کی نگرانی کے آغاز سے لے کر اب تک امید پسندی نے مایوسی پر سبقت حاصل کر لی ہے جو عوامی سوچ میں اہم مثبت تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے۔وزیرِ خزانہ نے سروے کے نتائج کو حوصلہ افزاء قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نتائج گزشتہ 14 ماہ میں حکومت کی مربوط اور ذمہ دارانہ معاشی حکمتِ عملی کی کامیابی کی عکاسی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے مہنگائی پر قابو پانے، زرِ مبادلہ کی شرحِ تبادلہ کو مستحکم کرنے، زرمبادلہ کے ذخائر کو بحال کرنے اور مالی نظم و ضبط کو بہتر بنانے جیسے اہم اقدامات سے عوام کے اعتماد کی بحالی اور معاشی بحالی کے لیے بنیاد فراہم کی ہے۔
وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ بڑے حجم کی خریداریوں اور سرمایہ کاری کے حوالے سے صارفین کے اعتماد میں بھی پچھلے سال کی نسبت دوگنا اضافہ ہوا ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اب گھرانے اپنی مالی حالت کے بارے میں پہلے سے زیادہ پْراعتماد ہیں۔
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ اپسوس سروے میں نظر آنے والا اعتماد صرف شہری علاقوں تک محدود نہیں بلکہ دیہی علاقوں، نوجوانوں اور خواتین میں بھی نمایاں بہتری دکھائی دے رہی ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ معاشی بہتری وسیع بنیادوں پر ہو رہی ہے۔