اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو ہیرو نہیں کہا جا سکتا۔
فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر نے کہا کہ انہیں حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان سیاسی مذاکرات پر خوشی ہوگی۔ ایک انٹرویو میں رانا ثنااللہ نے کہا بھارت کیخلاف فتح پر فخر کے لمحے کے حق دار تو مسلح افواج ہیں۔ بانی پی ٹی آئی 2 سے 3 سال تک جیل سے باہر آتے نظر نہیں آرہے۔
ایٹمی پروگرام کے حوالے سے سیاسی مشیر کا کہنا تھا کہ ایٹمی پروگرام شروع کرنے کا کریڈٹ ذوالفقار علی بھٹو کو جاتا ہے۔ڈاکٹرعبدالقدیر خان سے متعلق وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرعبدالقدیر خان کوبطورسائنسدان ہمیشہ یادرکھاجائے گا مگر وہ لیڈر نہیں، ڈاکٹرعبدالقدیر خان کو ہیرو نہیں کہا جا سکتا ۔ ڈاکٹر عبد القدیر خان کو حکومتی سطح پر نظر انداز کیے جانے سے متعلق سوال کے جواب پر انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبد القدیر کو وہ پذیرائی ملتی ہے، جس کے وہ حق دار تھے ، تاہم پاکستان کے ایٹمی قوت بننے کا ہیرو صرف نواز شریف کوقراردیا جا سکتا ہے۔سیاسی مشیر نے مزید کہا کہ “یہ سمجھنا ضروری ہے کہ کئی ممالک اور سائنسدانوں نے جوہری بم تیار کیے ہیں، اصل کامیابی جوہری تجربہ کرنے اور اپنے ملک کو ایٹمی طاقت قرار دینے میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں پاکستان نے ایٹمی تجربات کیے، اگر اس دن یہ فیصلہ نہ کیا جاتا تو شاید کبھی ایسا نہ ہوتا۔انھوں نے مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایٹم بم تو کئی ممالک نے بنا لیے لیکن ایٹمی دھماکے کرنے والے کم ہیں اور یہاں صرف حسد اوربغض میں کہا جاتا ہے کہ نواز شریف تو کرنا نہیں چاہتے تھے، او بھائی وزیر اعظم نواز شریف ہی تھے اور یہ دھماکے انہوں نے ہی کیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیبلمشنٹ کا موقف واضح ہے اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر بہت واضح سوچ سمجھ رکھتے ہیں کہ سیاسی مذاکرات سیاسی جماعتوں کے درمیان ہی ہونے چاہئیں اور وہ اس میں رکاوٹ بھی نہیں بلکہ انہوں نے کہا کہ ان کو ایسے مذاکرات پر خوشی ہوگی۔مشیر وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنیکی خواہش کے بجائے نوازشریف اور صدر آصف زرداری کو مذاکرات کا پیغام دیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ہر چیز کا ذمہ دار بھی ہمیں ٹھہراتے ہیں اورساتھ یہ بھی کہتے ہیں آپ کے پاس اختیار نہیں، اختیار تو حکومت ہی کا ہے اور ان کو حکومت ہی سے بات کرنا ہوگی۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کا فلسفہ سیاست یہ ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر دوبارہ حکومت میں آئیں اور پھر سے وہی کہنا شروع کردیں کہ میں چھوڑوں گا نہیں۔وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ عمران خان اب اپنے اس فلسفے کی وجہ سے کامیابی سے بہت دور جاچکے ہیں۔
