سعودی عرب نے ایرانی مذہبی رہنما کو گرفتار کرلیا

سعودی عرب میں معروف ایرانی مذہبی رہنما علامہ غلام رضا قاسمیان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ایرانی مذہبی رہنما فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب میں موجود تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے کچھ دن قبل سوشل میڈیا پر اپنے ایک ولاگ میں سعودی حکومت پر شدید تنقید کی تھی۔

اپنے ولاگ میں انہوں نے مکہ و مدینہ کے ثقافتی حالات پر تنقید کی اور سعودی حکمرانوں کو “قبلے کے غاصب اور تاجر” قرار دیا تھا۔ جس پر سعودی اتھارٹیز نے انہیں گرفتار کرلیا۔

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ مسلم اتحاد کو نقصان پہنچانے والی کسی بھی کوشش کی مذمت کرتے ہیں۔ عباس عراقچی نے کہا کہ سعودی عرب سے بڑھتے تعلقات کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران رواں برس حج کے نہایت مؤثر اور بہترین انتظامات کو سراہتا ہے، یہ مقدس کام کامیابی سے جاری رکھنے پر سعودی حکومت اور عوام کو مبارک باد۔

دوسری جانب ایرانی عدلیہ نے عالم کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے رہائی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ایرانی عالم کی گرفتاری غیر منصفانہ اور غیر قانونی ہے۔

غلام رضا قاسمیان کون؟

علامہ غلام رضا قاسمیان کو حجت الاسلام و المسلمین کا لقب دیا گیا ہے۔ وہ نوجوانوں میں خاص طور پر مقبول ہیں۔ وہ ایک قرانی اسکالر کے عنوان سے جانے جاتے ہیں۔

اس کے علاوہ علامہ غلام رضا قاسمیان کی سب سے بڑی وجہ شہرت ایرانی ٹی وی پر رمضان المبارک کے دوران حسن قرات کا نشر ہونے والا پروگرا محفل ہے۔ یہ پروگرام پورے عالم اسلام میں مقبول ہے۔ علامہ غلام رضا قاسمیان اس پروگرام میں بطور جج فرائض انجام دیتے ہیں اور وہ خود بھی ایک نامور قاری ہیں۔