لندن میں بھارتیوں کا پاکستانی ہائی کمیشن پرحملہ

نئی دہلی/لندن:بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان ہائی کمیشن کے اہلکار کو بھارتی وزارت خارجہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی اور انہیں واپس بھیج دیا گیا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق پاکستان ہائی کمیشن کی گاڑی میں سوار ہوکر ایک اہلکار دوپہر ڈیڑھ بجے بھارتی وزارت خارجہ کے سائوتھ بلاک آئے تھے۔

دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہائی کمیشن کے یہ اسٹاف رکن پاکستان ہائی کمیشن کی جانب سے بھارتی وزارت خارجہ کو بھیجے گئے کسی خط سے متعلق اپ ڈیٹ لینے آئے تھے مگر انہیں بتایا گیا کہ متعلقہ عملہ موجود نہیں ہے۔اہلکار کو دفتر خارجہ کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی جس پر اہلکار اسی گاڑی میں واپس چلے گئے۔

دوسری جانب لندن میں شرپسندوں نے پاکستانی ہائی کمیشن کی عمارت کے شیشے توڑ دیے۔شرپسندوں نے پاکستانی ہائی کمیشن کی عمارت پر سرخ رنگ بھی پھینکا، پاکستانی ہائی کمیشن کے حکام نے میٹرو پولیٹن پولیس کو اس حوالے سے مطلع کر دیا ہے۔

لندن پولیس نے پاکستانی ہائی کمیشن پر حملے میں ملوث شرپسندوں کی تلاش شروع کر دی ہے۔اس سے پہلے جمعہ کی شام بھارتی شرپسندوں نے پاکستان ہائی کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا اور نازیبا حرکات کرنے پر میٹروپولیٹن پولیس نے 2 بھارتی شہریوں کو حراست میں بھی لیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ہائی کمیشن پر حملے کیلئے 300 سے 400 شرپسند موجود تھے، ان شرپسندوں کو اکٹھا کرنے کیلئے بھارتی خفیہ ایجنسی نے کردار ادا کیا، بھارتیوں کے ساتھ ساتھ اسرائیلی شہری بھی جھنڈے اٹھائے شامل تھے۔

ذرائع کے مطابق شرپسندوں میں4 نقاب پوشوں کو ہائی کمیشن کا پاکستانی جھنڈا گرانے کا ٹاسک دیا گیا، ہندو انتہاپسند پیشانیوں پر سرخ نشان لگا کر اپنی ‘فتح’ کا نشان بنا رہے تھے، ان چار نقاب پوش شرپسندوں کو بعد میں گرفتار کرلیا گیا،بھارتی اور اسرائیلی شرپسندوں کو روکنے کیلئے ابتدا میں 4 پولیس اہلکار تعینات تھے، بگڑتے حالات دیکھتے ہوئے پولیس نفری کی تعداد 50 کردی گئی۔

ذرائع کے مطابق مستند رپورٹس کے مطابق مظاہرین کے ساتھ ایک گاڑی بھی تھی جس میں نارنجی رنگ کے 3 پینٹ کے ڈبے تھے، مظاہرین یہ نارنجی رنگ پاکستان ہائی کمیشن کی سفید عمارت پر پھینکنا چاہتے تھے، ایسا کرنے کا مقصد پاکستان ہائی کمیشن کی سفید عمارت پر آر ایس ایس کا نارنجی رنگ چھوڑنا تھا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان ہائی کمیشن کے ارد گرد موجود پاکستانیوں نے اس کوشش کو ناکام بنا دیا، پاکستانی ہائی کمیشن عملہ کے 6 افراد پرچم کی حفاظت کیلئے موجود تھے، حالات کو دیکھتے ہوئے مزید پاکستانی پرچم کی حفاظت کیلئے پہنچ گئے۔