سری نگر : بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز نے پہلگام حملے کی آڑ میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن آپریشن شروع کردیا ہے۔ قابض فورسز نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوںاور گھروں پر چھاپوں کے دوران 15سو سے زائد بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فورسز نے علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں تیزی لائی ہے ۔ فورسز نے سری نگر، اسلام آباد، کولگام، پلوامہ، شوپیاں، گاندربل اور بڈگام اضلاع کے مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپوں کے دوران سینکڑوں نوجوان گرفتار کیے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ فورسز اہلکار گھروں پر چھاپوں کے دوران خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو سخت ہراساں اور قیمتی گھریلو اشیاء کی توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔ جموں کے اضلاع میں بھی اسی طرح کی کارروائیاں جاری ہیں۔
دریں اثنا بھارتی فورسز نے ضلع ادھم پور کے علاقے ڈوڈو بسنت گرگ میں ایک بڑا آپریشن شروع کیا ہے۔ضلع کولگام کے علاقے ٹنگمرگ میں بھی تلاشی آپریشن جاری ہے۔ادھرمتنازعہ وقف ترمیمی قانون اور بڑی تعداد میں غیر مقامی لوگوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے خلاف(آج) بروز جمعہ مکمل ہڑتال کی جائے گی۔
مودی حکومت کے مذموم منصوبوں کیخلاف کل جامع سرینگر اور درگاہ حضرت بل کی طرف مارچ بھی کیا جائے گا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہڑتال اور جامع مسجد ، درگاہ حضرت بل مار چ کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے۔
حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ وقف ترمیمی قانون کشمیری اور بھارتی مسلمانوں کے سیاسی، مذہبی اور سماجی تشخص پر براہ راست حملہ ہے۔انہوںنے کہا کہ کشمیر ی اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں ۔
انہوںنے کہا کہ بھارت فالس فلیگ آپریشن جیسے اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد کو بدنام کرنے کی کوشش رہا ہے لیکن وہ اپنے مذموم منصوبوں میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔