اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے اس بار سنجیدہ اقدامات کریں گے۔
رہائی میں سب سے بڑی رکاوٹ آزاد عدلیہ کا نہ ہونا ہے۔ اگر عدلیہ فیصلہ نہیں کرتی تو ہمارا پولیٹیکل الائنس فیصلہ کرے گا، اعظم سواتی نے ایسی کوئی بات نہیں کی جس پر ہم ایکشن لیں۔
قرآن اور قسم کی روش ختم ہونی چائیے، آئندہ کوئی بات پبلک پر نہیں کی جائے گی۔ امریکا میں کئی بل آتے رہتے ہیں، کوئی پاس ہوتے ہیں کوئی نہیں ہوتے، میں نے بل دیکھا ہے نہ پی ٹی آئی کا اس بل سے کوئی لینا دینا ہے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ کچھ عرصے پہلے اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ ہوا، کوئی ڈائیلاگ نہیں ہوا۔ اعظم سواتی نے 2022 ء کا حوالہ دیا تھا۔ خواہش ہے کہ بات چیت ہو لیکن پارٹی بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر چلتی ہے۔
کچھ عرصے پہلے ہمارا اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ ہواتھا۔ لیکن رابطے میں کبھی کوئی ڈائیلاگ ہوا نہیں۔ ڈائیلاگ ہرصورت ہونا چاہئے، میں سمجھتا ہوں ڈائیلاگ ہر صورت ہونا چاہئے، میری خواہش ضرور ہے کہ بات چیت ہونی چاہیے۔