غزہ کی امداد معطل، راشن بانٹنے والوں پر اسرائیلی حملے، 50 شہید

غزہ:غزہ میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے بربریت کا سلسلہ جاری ہے، مارکیٹ سمیت غزہ کے مختلف علاقوں پر حملہ کر کے مزید 50 فلسطینیوں کو زندگی سے محروم کردیا۔شہید ہونے والوں میں ماں بیٹا بھی شامل ہیں۔
عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسزکی جانب سے راشن تقسیم کرنے والے مرکز پر بم برسائے گئے جس سے بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا۔اسرائیلی حملوں میں زخمی ہونے والوں متعدد فلسطینیوں کی حالت نازک ہے۔
اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کے شمالی علاقے میں رہائشی عمارت کو بھی نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فورسز کے جانب سے غزہ پر مسلسل 12 روز سے حملے جاری ہیں۔
3 ہفتوں سے غزہ میں ہر طرح کے امدادی سامان کی ترسیل روکے جانے سے فلسطینی رمضان میں شدید بھوک و افلاس کا شکار ہیں۔اقوامِ متحدہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیل نے 80 فیصد سے زائد امداد کی نقل و حمل روک رکھی ہے۔
غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی فورسز کی بربریت کے باعث 10 روز میں 900 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
دریں اثناء قابض اسرائیلی حکام نے تقریباً 30 فلسطینی قیدیوں کو ان کی سزائیں پوری ہونے کے بعد متعدد جیلوں سے رہا کیا۔ ان کی جسمانی ظاہری شکل اور صحت کی حالت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ کس حد تک اذیت، فاقہ کشی اور طبی غفلت کا شکار ہے ہیں۔
دوسری جانب قابض اسرائیلی فوج نے رمضان کے مقدس مہینے کے آخری جمعہ کے موقعے پر مسجد اقصیٰ تک نمازیوں کی رسائی روکنے کے لیے سخت پابندیاں عائد کیں۔اس کے باوجود ہزاروں فلسطینیوں نے جمعة الوداع کے اجتماع میں بھرپور شرکت کی۔