امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے “آخری مرتبہ” حماس تنظیم کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے قبضے میں موجود تمام زندہ اور مردہ یرغمالیوں کو رہا کر دے اور اس کی قیادت غزہ کی پٹی سے کوچ کر جائے۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکی صدر نے غزہ کی پٹی کی آبادی کو دھمکی دی ہے کہ اگر “آپ لوگوں نے یرغمالیوں کو اپنے پاس رکھا تو موت سے کا سامنا کرنا ہو گا۔
دوسری طرف واشنگٹن نے تصدیق کی ہے کہ اس نے اسرائیل کے مشورے سے فلسطینی تنظیم حماس کے ساتھ براہ راست خفیہ رابطے کیے۔
ٹرمپ کا نیا موقف سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر سامنے آیا ہے۔ امریکی صدر نے غزہ کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اس وقت درست فیصلہ کریں جب کہ حماس کی قیادت سے مطالبہ کیا کہ یہ ان کے غزہ سے چلے جانے کا مناسب وقت ہے۔
بیس لاکھ فلسطینی امداد سے محروم، غزہ بحالی کا مصری منصوبہ منظور
ادھر مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی صدر کے خصوصی ایلچی اسٹیف ویٹکوف باور کرا چکے ہیں کہ وہ خطے کا دورہ کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
ویٹکوف کے مطابق اس دورے تک اسرائیل کو فائر بندی برقرار رکھنا چاہیے اگرچہ حماس قیدیوں کو آزاد کرنے سے انکار کر چکی ہے۔ یہ بات اسرائیلی اخبار “یدیعوت احرونوت” نے بتائی۔
دوسری جانب ایک با خبر اسرائیلی ذریعے نے بتایا ہے کہ حماس مذاکرات میں کسی لچک کا مظاہرہ نہیں کر رہی ہے۔