اسلام آباد:پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ایک اور شرط پوری کردی۔
منصوبہ بندی کمیشن نے نئے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری کا نیا اسکور کارڈ جاری کر دیا ، جس سے آئندہ مالی سال کے پی ایس ڈی پی کو مزید محدود کیا جائے گا۔
منصوبہ بندی کمیشن کی دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال 10 فیصد نئے ترقیاتی منصوبے شامل کرنے کی اجازت ہوگی۔
پی ایس ڈی پی کے تحت صوبائی نوعیت کے منصوبوں کی مالی معاونت پر پابندی ہوگی، تاہم وفاقی حکومت مخصوص علاقائی منصوبوں کی مالی معاونت جاری رکھے گی۔
وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کے مطالبے پر ایف بی آر سے اہم اختیارات بھی واپس لے لیے۔ وزارت خزانہ نے ٹیکس پالیسی آفس قائم کردیا۔ ٹیکس پالیسی سازی اور وصولی کو الگ الگ کر دیا گیا۔ اس اقدام سے ایف بی آر صرف ٹیکس وصولی تک محدود رہے گا اور پالیسی سازی وزارت خزانہ کے تحت ہوگی۔
