اسرائیل اور حماس کے درمیان سیز فائر معاہدے کے تحت قیدیوں کی رہائی کا دوسرا مرحلہ مکمل،8اسرائیلی یرغمالی اور 110فلسطینی قیدی رہا ہوگئے۔
یحییٰ السنوار کی جائے شہادت سے یرغمالیوں کو رہا کیے جانے پر نیتن یاہو آگ بگولہ ، قیدیوں کی رہائی کئی گھنٹے تک روکے رکھی۔
مقبوضہ مغربی کنارہ بدستور اسرائیلی ظلم و ستم کا شکار، مزید 21فلسطینی شہید ہوگئے، غزہ میں مختلف مقامات پر ملبے سے 63لاشیں برآمد کرلی گئیں، اسرائیل کی جانب سے اونروا پر پابندی لگادی گئی، حماس نے محمد الضیف اور مروان عیسیٰ سمیت کئی حماس کمانڈروں کی شہادت کی باضابطہ تصدیق کردی۔
حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جو مقام چْنا اس نے سب کو حیران کردیا۔ یہ اسرائیلی فوج سے دلیرانہ لڑتے ہوئے جان قربان کرنے والے یحییٰ السنوار کا تباہ حال گھر تھا۔اس موقع پر جذباتی مناظر دیکھے گئے۔ فلسطینیوں کی بڑی تعداد اپنے رہنما کے کھنڈر بنے گھر کے نزدیک موجود تھے اور ان کی یاد میں رو رہے تھے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے افراتفری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے قیدیوں کی رہائی کئی گھنٹے روکے رکھی تاہم شدید دبائو کے باعث اسرائیل 110 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے پر مجبور ہوگیا۔ ریڈ کراس کی گاڑیاں فلسطینی قیدی مغربی کنارے کے علاقے پہنچ گئیں۔رہا ہونے والوں میں 30 بچے اور 32 عمر قید کی سزا پانے والے فلسطینی شامل ہیں جنہوں نے اسرائیل سے رہائی پانے پر خوشی کا اظہار کیا۔
مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی نمائندے اسٹیو ویٹکوف نے زور دیا ہے کہ جمعے کے روز قیدیوں کے تبادلے کی ایک اور کارروائی انجام دی جائے۔امریکی نمائندے کے مطابق “غزہ سے تمام قیدیوں کو واپس لانے کے پابند رہیں گے”۔
قبل ازیں حماس نے القسام بریگیڈ کے بانی رکن محمد الضیف اور نائب کمانڈر مروان عیسیٰ کی شہادت کی باضابطہ تصدیق کردی۔