تعلیم کسی بھی قوم کی ترقی اور فلاح و بہبود کی بنیاد ہوتی ہے۔ ایک تعلیم یافتہ معاشرہ ہی ترقی کی منازل طے کر سکتا ہے۔
تاہم اگر تعلیم کے ساتھ تربیت نہ ہو تو انسان علم حاصل کرنے کے باوجود اس کا درست استعمال نہیں کر پاتا۔ یہی وجہ ہے کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت بھی ضروری ہے، کیونکہ صرف علم حاصل کرنا کافی نہیں بلکہ اس علم کا درست استعمال اور اس کے ذریعے اچھے اخلاق و کردار کی تشکیل بھی لازمی ہے۔
تعلیم اور تربیت میں فرق :
تعلیم کا مطلب محض کتابی علم حاصل کرنا نہیں بلکہ یہ شعور، فہم اور دانش حاصل کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔ دوسری طرف تربیت کا تعلق اخلاقیات ، عادات ، آداب اور عملی زندگی میں مثبت رویوں سے ہے۔ اگر تعلیم ایک درخت ہے تو تربیت اس کی جڑیں ہیں، جو اسے زمین میں مضبوطی سے جمانے میں مدد دیتی ہیں۔
تعلیم کے بغیر تربیت کی کمی کے نقصانات :
اگر کسی فرد کو محض تعلیم دی جائے اور اس کی تربیت پر توجہ نہ دی جائے تو وہ معاشرتی بگاڑ کا سبب بن سکتا ہے۔ ہم اکثر دیکھتے ہیں کہ بہت سے اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد بدعنوانی ، بے ایمانی، اور بدتمیزی جیسے مسائل میں ملوث ہوتے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ انہیں بچپن سے اخلاقی تربیت نہیں دی گئی۔
تربیت کیسے کی جائے ؟
خاندانی نظام : بچوں کی ابتدائی تربیت گھر میں ہوتی ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ نہ صرف بچوں کی تعلیمی ترقی پر توجہ دیں بلکہ ان کی اخلاقی اور سماجی تربیت بھی کریں۔
اساتذہ کا کردار : اسکول اور تعلیمی ادارے بچوں کی تربیت میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ اساتذہ کو چاہیے کہ وہ طلبہ کو صرف نصابی تعلیم نہ دیں بلکہ ان میں ایمانداری ، دیانتداری اور احترام جیسے اوصاف پیدا کریں۔
دینی اور اخلاقی تعلیم : معاشرتی ترقی کے لیے دینی اور اخلاقی تعلیم بھی بہت ضروری ہے۔ دینی تعلیم ہمیں سچائی، انصاف، رواداری اور انسان دوستی سکھاتی ہے۔
مثالی شخصیات : بچوں اور نوجوانوں کو ایسی شخصیات کے بارے میں بتایا جائے جنہوں نے اپنی تعلیم اور تربیت کے ذریعے دنیا میں اعلیٰ مقام حاصل کیا۔
مثالی معاشرے کا قیام تربیت سے ہی ممکن ہے!
تعلیم اور تربیت ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں۔ اگر ہم ایک بہتر اور مثالی معاشرہ چاہتے ہیں تو ہمیں نہ صرف تعلیمی میدان میں ترقی کرنی ہوگی بلکہ تربیت پر بھی خاص توجہ دینی ہوگی۔ ایک تعلیم یافتہ مگر غیر تربیت یافتہ شخص معاشرے کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے جبکہ ایک تربیت یافتہ اور تعلیم یافتہ شخص قوم کے لیے ایک بہترین سرمایہ ثابت ہو سکتا ہے۔ لہٰذا ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ہم نہ صرف تعلیم حاصل کریں بلکہ اپنی تربیت پر بھی خصوصی توجہ دیں تاکہ ایک کامیاب اور مہذب معاشرہ تشکیل دیا جا سکے۔