غزہ:امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے غزہ کو خالی کرنے اور فلسطینیوں کو مصر اور اردن بھیجنے کی تجویز پر مصری صدر نے بھی ردعمل دے دیا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق مصر کے صدر عبد الفتح السیسی نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کی بے دخلی ایک غیر منصفانہ اقدام ہوگا اور مصر اس میں شریک نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا ہے کہ مصر امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ مل کر دو ریاستی حل کی بنیاد پر فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان قیام امن کے حصول کی کوشش کرے گا۔
دوسری جانب شمالی غزہ سے جبری بے دخلی کے بعد لاکھوں فلسطینیوں کی اسرائیلی بمباری سے تباہ حال علاقوں میں واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کا آپریشن جاری رہا، جنین کیمپ پر حملے میں اسرائیلی فوج نے مسجد کو شہید کردیا، قابض فورسز نے بلڈوزرز سے متعدد گھر تباہ کر دیئے۔اسرائیلی فوج نے فائر بندی کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے ایک بچے سمیت مزید 2 فلسطینی شہید کردیے جب کہ ایمبولنس پر بھی فائرنگ کی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمارتوں کے ملبے سے شہدا کی مزید 48 لاشیں برآمد ہوئیں۔ 15 ماہ بعد پہلی بار غزہ میں کوکنگ گیس کی فراہمی کی گئی ہے۔ اسرائیل نے اقوام متحدہ امدادی ایجنسی اْنروا کو کام روکنے کا حکم بھی دیا ہے۔
