دنیا بھر میں آج ‘تعلیم کا عالمی دن’ منایا جارہا ہے، جس کا مقصد تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور اس کے فروغ کے لیے کوششوں کو تقویت دینا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق تعلیم ہر فرد کا بنیادی حق ہے اور پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔
تعلیم کے عالمی دن کے موقع پر مختلف ممالک میں سیمینارز، ورکشاپس اور تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے، جن کا مقصد لوگوں کو تعلیم کی اہمیت سے آگاہ کرنا اور معاشرتی ترقی میں اس کے کردار کو سمجھانا ہے۔ تعلیم کے شعبے میں موجود چیلنجز کو اجاگر کرتے ہوئے ماہرین نے کہا ہے کہ دنیا کے کئی حصوں میں اب بھی لاکھوں بچے تعلیم سے محروم ہیں۔ خاص طور پر جنگ زدہ علاقوں، پسماندہ معاشروں اور کم ترقی یافتہ ممالک میں تعلیمی سہولیات کا فقدان ایک سنگین مسئلہ ہے۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا میں 258 ملین بچے اور نوجوان اسکولوں سے باہر ہیں، جن میں بڑی تعداد لڑکیوں کی ہے۔
پاکستان کے تناظر میں دیکھا جائے تو ملک میں تعلیم کے شعبے کو کئی مسائل کا سامنا ہے، جن میں کم تعلیمی بجٹ، اسکولوں کی کمی اور اساتذہ کی تربیت کا فقدان شامل ہیں۔ ملک میں شرح خواندگی بڑھانے کے لیے حکومت اور غیر سرکاری تنظیمیں مختلف اقدامات کر رہی ہیں، تاہم مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔
تعلیم کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اپنے پیغام میں کہا کہ تعلیم ایک طاقتور ذریعہ ہے جو غربت کے خاتمے، صنفی مساوات کے فروغ اور پائیدار ترقی کے حصول میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ تعلیم کے شعبے میں سرمایہ کاری کو ترجیح دی جائے اور ایسے اقدامات کیے جائیں جو ہر بچے کو معیاری اور مساوی تعلیم فراہم کریں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تعلیم نہ صرف انفرادی ترقی کا ذریعہ ہے بلکہ یہ معاشرتی اور عالمی سطح پر مثبت تبدیلیاں لانے کے لیے بھی اہم ہے۔ تعلیم یافتہ افراد اپنی کمیونٹیز اور ملکوں کی ترقی میں بھرپور کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ دنیا بھر میں تعلیم کے فروغ کے لیے مشترکہ کوششیں کی جائیں۔
یاد رہے کہ 2018ء کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے تعلیم کا دن منانے کی قرارداد منظور کی تھی جس کے بعد سے ہر سال 24 جنوری کو دنیا بھر میں ‘تعلیم کا عالمی دن’ منایا جاتا ہے۔