غزہ(اسلام ڈیجیٹل)غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے مزید 200 لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ علاقے میں غیر پھٹے بارودی مواد کی صفائی کے لیے کم از کم 10 سال درکار ہوں گے۔
غزہ کی شہری دفاع کے سربراہ محمد باصل نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے بھاری مشینری کی تباہی اور انسانی وسائل کی کمی کے باعث ریسکیو آپریشن میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
محمد باصل نے انکشاف کیا کہ تقریباً 10 ہزار فلسطینی شہداء کی لاشیں ابھی تک ملبے تلے دبی ہیں، جنہیں نکال کر دفنانا ممکن نہیں ہو سکا۔ اسرائیل نے متعدد مشینیں بھی تباہ کردی ہیں جبکہ 100 سے زائد ملازمین کو شہید کردیا۔
اسرائیلی فوج غزہ میں جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں کررہی ہے اور گزشتہ روز رفح میں ملبہ صاف کرتے لوگوں پر اسرائیلی کواڈ کاپٹر (ڈرون) نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید اور 4 زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی فورسز نے شمالی مغربی کنارے کے شہر جنین اور اس کے کیمپ میں مسلسل تیسرے روز بھی آپریشن جاری رکھا۔ اسرائیلی فوج نے کیمپ میں موجود تمام محلوں کو خالی کرا دیا ہے۔ فوج کیمپ سے پانی، بجلی اور مواصلاتی نیٹ ورک کاٹ رہی ہے۔ پرتشدد جھڑپوں اور جینین سے سینکڑوں لوگوں کی زبردستی نقل مکانی کے دوران فوجی آپریشن فی الحال جنین کیمپ کے جنوب مغرب میں الدمج اور الحواشین محلوں میں مرکوز ہے۔
