لوئر کرم میں کرفیو،سرچ آپریشن،نقل مکانی شروع

کرم (اسلام ڈیجیٹل)ضلع کرم کے علاقے بگن لوئر کرم میں فورسز نے کرفیو نافذکرکے سرچ آپریشن کا آغاز کردیا جب کہ لوگوں نے علاقے سے نقل مکانی شروع کردی۔پولیس نے بتایا کہ فورسز بگن کے علاقے میں داخل ہوگئی ہیں اور سرچ آپریشن شروع ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق بگن میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے، آپریشن کے بعد بگن و ملحقہ علاقوں کے متاثرین نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔قبل ازیں کرم کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں ترجمان حکومت خیبرپختونخوا، چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا، آئی جی پولیس کے علاوہ دیگر سول و پولیس افسران شریک ہوئے۔

ترجمان صوبائی حکومت خیبرپختونخوا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شرپسند عناصر کے خلاف بلا تفریق سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، ریاست پر امن عناصر کیساتھ کھڑی ہے اور ظالم عناصر کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا، متاثرہ علاقوں میں موجود چند شرپسندوں کے خلاف کارروائی ناگزیر ہو چکی ہے۔

ترجمان کے مطابق امن معاہدے پر قانون اور پشتون روایات کے مطابق عملدرآمد کرایا جائے گا، شرپسندوں کے خلاف کارروائی میں پولیس اور سول انتظامیہ کی مدد کے لیے سیکورٹی فورسز سپورٹ میں موجود ہوں گی، حکومت کو خدشہ ہے کہ امن پسند لوگوں کے درمیان کچھ شرپسند گھس گئے ہیں۔

امن پسند لوگوں کو نقصان سے بچانے کیلئے انہیں شرپسندوں سے الگ کرکے کارروائی کی جائے گی، متاثرہ علاقوں کے عوام کے لیے رہائش کے بہترین متبادل انتظامات کیے گئے ہیں، حکومت دونوں فریقین سے درخواست کرتی ہے کہ اپنے درمیان موجود شرپسندوں کی نشاندہی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کریں۔

ترجمان نے کہا کہ شرپسند عناصر سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں اور امدادی سامان کے قافلوں کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔

ادھرٹل پاراچنار مین شاہراہ تاحال ہر قسم کی آمدورفت کیلئے بند ہے۔ذرائع کے مطابق اشیائے ضروریہ نہ ملنے کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

دوسری جانب کرم کے دونوں فریقین کے جرگہ مشران نے وزیراعظم، وزیر اعلیٰ سمیت دیگر حکام کو ایک مشترکہ خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کوہاٹ میں کامیاب جرگے پر دستخط کے بعد معاہدے پر عمل درآمد کیلئے کرم میں موجود ہیں، کرم میں اشیا ضروریہ، تیل، گیس، ادویات کی شدید قلت ہے، ادویات نہ ہونے سے اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

مشران کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ کرم میں بڑی تعداد میں پھنسے لوگ موجود ہیں جو دوسرے علاقوں میں ضروری سفر کرنا چاہتے ہیں، ضلع بھر کیلئے مستقل طور پر کانوائے کا بندوسبت کیا جائے۔

خط میں کہا گیا کہ بگن بازار میں لوگ شدید سردی میں سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں، بگن کے کافی تعداد میں لوگ بمعہ خواتین دوسرے علاقوں سے واپس نہیں آئے، بگن کے عوام کے گھر اور بازار جلے ہوئے ہیں جس کی فی الفور آبادکاری کی جائے اور بگن کی جلی ہوئی دکانوں کیلئے معاوضے کا اعلان کیا جائے۔