کراچی(اسلام ڈیجیٹل)پاکستان نے ایک اور سنگِ میل عبور کرتے ہوئے جدید ہائی ریزولوشن الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ (ای او۔1) کامیابی سے خلا میں بھیج دیا ہے۔
یہ سیٹلائٹ چین کے جی چھوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانچ کیا گیا جس میں جدید ترین ٹیکنالوجی اور ہائی ریزولوشن کیمرہ نصب کیا گیا ہے جو دنیا کے کسی بھی مقام کی تفصیلی تصاویر فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
عمران خان کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں 14 سال قید کی سزا، بانی پی ٹی آئی کا یوم سیاہ کا اعلان
ای اوـ 1 کو خلامیں بھیجے جانے کے مناظر اسلام آباد اور کراچی کے علاوہ لاہور میں سیٹلائٹ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سنٹر میں بھی دیکھے گئے۔ تقریب میں سپارکو کے چیف مینجر گل حسن سمیت دیگر سائنسدانوں، انجیئنرز اور ماہرین نے شرکت کی اور سیٹلائٹ کے خلا میں بھیجے جانے کے مناظردیکھ کر نعرہ تکبیراللہ اکبر اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔
سپارکو کے جنرل مینیجر ساجد محمود کے مطابق یہ سیٹلائٹ زراعت، پانی کے ذخائر کی نگرانی اور معدنیات کی دریافت کے لیے ضروری معلومات فراہم کرے گا۔ اس کے ذریعے ملک کے مختلف علاقوں کی مانیٹرنگ ممکن ہوگی، جس سے زرعی پیداوار بڑھانے اور قدرتی وسائل کو بہتر طور پر استعمال کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ سیٹلائٹ مکمل طور پر پاکستان میں ڈیزائن اور تیار کیا گیا ہے۔ڈاکٹر محمد فاروق، جو اس پروجیکٹ کے ڈائریکٹر ہیں، نے بتایا کہ سیٹلائٹ کی ڈیزائننگ اور ڈیولپمنٹ میں لاہور، کراچی، اور اسلام آباد کے سینٹرز نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
جنرل مینیجر ساجد محمود نے بتایا کہ سیٹلائٹ کا امیجری ڈیٹا مختلف سرکاری اداروں جیسا کہ زراعت اور آفات سے نمٹنے والے محکمے کو دستیاب ہوگا۔ ان اداروں کے علاوہ نجی کمپنیاں بھی اس ڈیٹا کو اپنے تجارتی مقاصد کے لیے استعمال کر سکیں گی۔سپارکو کے مطابق اس کامیاب لانچ کے بعد پاکستان کی اسپیس ٹیکنالوجی میں مزید ترقی کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔