تل ابیب/ غزہ(اسلام ڈیجیٹل) شمالی غزہ میں حماس کے ساتھ جھڑپ اور دھماکا خیز مواد پھٹنے سے میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 4ہوگئی ہلاک جبکہ 14زخمیوں میں سے 2کی حالت نازک ہے۔
7اکتوبر2023کے بعد سے جاری جارحیت کے دوران اسرائیل کی جانب سے تصدیق کردہ ہلاک صہیونی فوجیوں کی تعداد 403 ہو گئی۔
ادھر ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی طیاروں سے ممنوعہ ہتھیاروں کی بمباری سے7ہزار 820لاشیں بخارات میں تبدیل ہوگئیں۔سول ڈیفنس نے رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی بمباری کے 10فیصد واقعات میں شہدا کی لاشوں کے کچھ حصے بخارات بن جاتے ہیں کیونکہ سول ڈیفنس کا عملہ لاشیں مکمل طور پر غائب ہونے کی وجہ سے نکالنے میں ناکام رہا یا ان کے صرف چھوٹے حصے باقی رہ گئے تھے۔
:یہ بھی پڑھیے
غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منیر البراش نے بتایا بعض حملوں میں دھماکے کا درجہ حرارت 4000ڈگری سے زیادہ تھا۔ التابعین سکول پر فجر کے وقت کے حملے میں بھی ایسا ہی ہوا اور بہت سے لاشیں ختم ہوگئیں۔
وزارت صحت کے ایک اہلکار نے یہ دردناک انکشاف کیا کہ اسرائیل کی طرف سے مسلسل 16ویں مہینے تک نسل کشی کے دوران ہاتھ اور پیر کاٹے جانے کے 4,500کیسز ریکارڈ کیے گئے۔ڈائریکٹر نے بتایا کہ تقریبا 800فلسطینی بچوں کے کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں، جو کہ ریکارڈ شدہ قطع اعضا کے کیسز کی کل تعداد کا 18فی صد ہیں، ان کیسز میں 540خواتین بھی شامل ہیں جو کل تعداد کا 12فی صد ہیں۔