ہتھیاروں پر اجارہ داری صرف ریاست کی ہو گی: نو منتخب لبنانی صدر جوزف عون

لبنان کے نئے صدر نے حلف اٹھا لیا، دفاعی حکمت عملی پر معاہدے کا مطالبہ، ملک میں سیاسی کارکردگی کو بدلنے پر زور
لبنان کے صدر جوزف عون نے ملک کے صدر منتخب ہونے کے بعد جمعرات کو لبنانی پارلیمنٹ کے سامنے آئینی حلف اٹھالیا۔ جمعرات کو لبنان کے نئے منتخب صدر جوزف عون نے ہتھیاروں پر اجارہ داری کے ریاست کے حق کی توثیق کی اور دفاعی حکمت عملی پر قومی مکالمے کا مطالبہ کرنے کا عہد بھی کیا۔ پارلیمنٹ کے سامنے اپنی تقریر میں جوزف عون نے کہا کہ معزز نمائندوں نے مجھے صدر منتخب کر کے مجھے عزت بخشی ۔ یہ مجھے حاصل ہونے والا سب سے بڑا اعزاز ہے۔
جوزف عون نے نشاندہی کی کہ لبنان کی تاریخ ہے۔ ہم ہمت اور ہم آہنگی کی ہماری صلاحیتوں کی خصوصیت رکھتے ہیں۔ چاہے ہم کتنے ہی مختلف ہوں، مشکل کے وقت ہم ایک دوسرے کو گلے لگاتے ہیں اور اگر ہم میں سے کوئی ٹوٹ جاتا ہے تو ہم سب ٹوٹ جاتے ہیں۔ انہوں نے لبنان میں سیاسی کارکردگی کو تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
جوزف عون نے کہا کہ میرا عہد لبنانیوں سے وہ جہاں بھی ہوں سے یہ عہد ہے اور اسے پوری دنیا کو سننے دیں کہ آج سے لبنان کی تاریخ میں ایک نیا دور شروع ہوا ہے۔
میں چارٹر اور قومی معاہدے کی دستاویز کو محفوظ رکھنے اور اداروں کے درمیان منصفانہ ثالث کے طور پر صدر کے مکمل اختیارات کا استعمال کرنے والا پہلا خادم ہوں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم ایک قوم بنانا چاہتے ہیں، تو ہم سب کو قانون اور عدلیہ کی چھتری کے نیچے آجانا چاہیے۔ کسی ایک فرقے کو دوسرے فرقے پر کوئی ترجیح نہیں ہے۔
جوزف عون کہا کہ عدلیہ میں مداخلت ممنوع ہے۔ مجرم یا بدعنوان یا کسی مافیا کو کوئی استثنیٰ نہیں ملے گا۔ کوئی ۔ منشیات کی سمگلنگ اور منی لانڈرنگ نہیں ہوگی۔عون نے اقتدار کی منتقلی کے لیے انتخابی قوانین وضع کرنے اور مستقبل کی حکومتوں پر بھی اس سمت میں کام کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کا عہد کیا۔
عون نے اعلان کیا کہ صرف لبنانی ریاست کے پاس اسرائیلی قبضے کو ہٹانے کا مشن ہے۔ انہوں نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا احترام کرنے کا عہد کیا اور کہا اسرائیل نے جنوبی یا مضافاتی علاقوں میں جو کچھ تباہ کیا ہے اسے دوبارہ تعمیر کرنا ہوگا۔ اسلحہ اٹھانے پراجارہ داری کا حق صرف ریاست کے پاس ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ وہ حق واپسی کے تحفظ کے لیے فلسطینیوں کو دوبارہ لبنان میں آباد کرنے سے انکار کر دیں گے ۔ لیونٹ اور مغرب کے ممالک کے ساتھ سٹریٹجک شراکت داری قائم کریں گے۔ وہ مثبت غیر جانبداری کی پالیسی پر عمل پیرا ہوں گے۔ شام کے ساتھ تعلقات کے بارے میں عون نے کہا کہ ہمارے پاس شامی ریاست کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کا موقع ہے۔ ہم دونوں ممالک کی خودمختاری کا احترام کرنے کے لیے شام کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات شروع کریں گے۔ دونوں ملکوں کےدرمیان موجود سرحدوں کا احترام کیا جانا چاہیے۔
لبنان کے نو منتخب صدر نے اختیارات کی علیحدگی کے لیے اپنے احترام پر زور دیا۔ انہوں نے اپنا یہ حق بھی یاد دلایا کہ وہ وہ ایسے فرمانوں جو عوامی مفاد میں نہیں ہوں گے کو مسترد کرکے دوبارہ بحث کے لیے ایوان نمائندگان میں واپس بھیج دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے تیز پارلیمانی مشاورت کا مطالبہ کرتےہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم میرا ساتھی ہوگا میرا مخالف نہیں ہوگا۔ انہوں نے سیکورٹی کو برقرار رکھنے اور قانون کو نافذ کرنے کے لیے سکیورٹی سروسز کے کام کو چالو کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اقتصادی مسئلے کے بارے میں جوزف عون نے اعلان کیا کہ فنڈز کے تحفظ میں کوئی سستی نہیں برتی جائے گی۔ سوشل س کیورٹی نیٹ ورکس اور آزادی اظہار کو مضبوط بنایا جائے گا۔ واضح رہے لبنانی پارلیمنٹ نے فوج کے کمانڈر جنرل عون کو 128 ووٹوں میں سے 99 ووٹوں کی اکثریت سے ملک کا صدر منتخب کر لیا ہے۔ لبنانی پارلیمنٹ انتخابی عمل میں حصہ لینے والے کل 128 میں سے 71 ارکان کی حمایت حاصل کرنے کے بعد پہلے اجلاس میں جوزف عون کو ملک کا صدر منتخب کرنے میں ناکام رہی تھی۔