KPK Assembly

سانحہ 9 مئی، ہم مجسموں کو نہیں مانتے کیونکہ اسلام میں اسکی اجازت نہیں، وزیر قانون

پشاور: وزیر قانون آفتاب عالم نے سانحہ نو مئی کے تناظر میں کہا ہے کہ اسلام میں مجسموں کی اجازت نہیں اور ہم انہیں نہیں مانتے۔

صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے آفتاب عالم نے کہا کہ نو مئی کو 24 کروڑ عوام کے لیڈر کو ہائیکورٹ کے احاطے سے غیرقانونی طور پر گرفتار کیا گیا، جس کے بعد 9 مئی کو عوام نے احتجاج کیا اور اپنا ردعمل دیا جبکہ ہم نے اپنے کارکنان کو کنٹرول کیا ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم مجسموں کو نہیں مانتے کیونکہ اسلام میں مجسموں کی اجازت نہیں ہے، ہمارا سوال ہے کہ مظاہرین کو اشتعال دلانے والوں کی ویڈیوز کہاں چلی گئیں، جو خود مختار ہو اُسے ریاست کہا جاتا ہے اور وہ عوام کیلیے ہوتی ہے، اللہ تعالی کے بعد عوام کے پاس اختیار ہے کہ وہ جس کو بھی چاہیے اپنا نمائندہ منتخب کرے۔

صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ آج ہمارے ساتھ جو ہورہا ہے کل دوسرے سیاسی پارٹیوں کے ساتھ بھی ہوگا مگر ہمیں اس پر افسوس ہے، بانی پی ٹی ائی کو اس ملک کے ساتھ وفاداری کی سزا دی جارہی ہے جبکہ ہمیں گرفتار کر کے تحریک انصاف چھوڑنے کا دباؤ ڈالا گیا اور پیش کش کی گئی کہ اگر ایسا کرتے ہو تو تمام مقدمات ختم ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا واحد سہارا عدلیہ تھے اور آزاد عدلیہ ہی ہمارا سہارا بنی۔

آفتاب عالم خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو گرفتاری کے لیے پارلیمنٹ کا تقدس پامال کیا گیا، یہ حملہ پی ٹی آئی ارکان کے خلاف نہیں آئین، جمہوری نظام ، اور 25 کروڑ عوام کی آواز پر حملہ تھا، قومی اسمبلی کے اسپیکر کے رویے پر افسوس ہوا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہم آخری گیند تک لڑیں گے۔