منی پور میں خانہ جنگی کی صورتحال، فسادات پر مودی سرکار کی مجرمانہ خاموشی

منی پور میں خانہ جنگی کی صورت حال پر مودی سرکار نے مجرمانہ خاموشی اختیار کررکھی ہے۔

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعویٰ کرنے والی مودی سرکار نے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے منی پور فسادات پر مکمل چپ سادھ رکھی ہے۔ ریاست منی پور میں گزشتہ سال مئی میں شروع ہونے والے فسادات کے بعد سے حالات مسلسل کشیدہ ہیں۔

گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران منی پور میں حالات مرکزی حکومت کے کنٹرول سے باہر جا چکے ہیں۔ علیحدگی پسند تنظیموں نے منی پور کے مختلف علاقوں پر قبضہ کر کے مختلف چیک پوسٹیں بنا لی ہیں اور حکومت کی رٹ ختم ہو چکی ہے ۔

منی پور میں علیحدگی پسند تنظیموں کی جانب سے میزائل اور مختلف قسم کے مہلک ہتھیار بھی استعمال کیے جارہے ہیں اور وہاں جاری قتل و غارت اور انسانی حقوق کی تشویشناک خلاف ورزیوں کے باعث عوام ہتھیار اٹھانے پر مجبور ہیں۔

رواں سال ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی منی پور میں ہونے والے پرتشدد واقعات پر رپورٹ شائع کی تھی۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے منی پور میں جاری پرتشدد فسادات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پر تشدد فسادات مودی حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

نام نہاد سیکولر بھارت کی ریاست منی پور میں علیحدگی پسند تنظیمیں قابض ہو چکی ہیں اور مودی سرکار کی حکومت دم توڑ چکی ہے۔