حماس کی قید میں یرغمالی ہماری بمباری میں مارے گئے تھے؛ اسرائیل کا اعتراف

تل ابیب: گزشتہ برس نومبر میں 3 یرغمالیوں کی لاشیں ملی تھیں اور اب 9 ماہ بعد اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ یہ تینوں اسرائیلی یرغمالی حماس کے ہاتھوں نہیں بلکہ ہماری بمباری میں مارے گئے تھے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات میں ثابت ہوگیا کہ حماس کی قید میں گزشتہ برس نومبر میں 2 فوجی یرغمالی اور ایک شہری کی ہلاکت کا باعث ہم خود تھے۔

بیان میں کہا گا ہے کہ 10 نومبر 2024 کو اسرائیلی فوج نے حماس کے کمانڈر احمد غندور کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا تھا جو جبالیہ میں ایک سرنگ میں چھپے ہوئے تھے لیکن اس حملے میں ہمارے اپنے تین پیارے مارے گئے۔

اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے کے بعد جب ہم وہاں پہنچے تو حماس کمانڈر کے ساتھ ان تینوں اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں بھی ملی تھی۔

لاشوں کی فرانزک رپورٹ اور انٹیلی جنس بنیادوں پر کی گئی تحقیقات میں پتہ چلا کہ یہ تینوں بدقسمتی سے ہماری بمباری کا نشانہ بن گئے تھے۔

یاد رہے کہ ابتدا میں اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ ان تینوں کو حماس نے قتل کیا تھا۔

واضح رہے کہ غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والوں کی تعداد 41 ہزار 206 ہوگئی جب کہ 95 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

یاد رہے کہ حماس نے اسرائیل میں 7 اکتوبر کو گھس کر حملہ کیا تھا اور 1500 کے قریب اسرائیلی ہلاک ہوگئے تھے جب کہ 250 کو یرغمال بناکر غزہ لے آئے تھے۔