PTI Flag

پی ٹی آئی سیکریٹریٹ کے لاپتا ملازم فیضان بازیاب

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی سیکریٹریٹ کے ملازم فیضان کے واپس آجانے پر بازیابی درخواست نمٹا دی۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے اظہر مشوانی کے دو لاپتا بھائیوں کی بازیابی کے کیس کی سماعت کی۔ وکیل بابراعوان نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا شکریہ ایک مغوی گھر پہنچ گیا ہے، اس کے علاوہ پی ٹی آئی سیکریٹریٹ کے کچھ ملازمین بھی گھر پہنچ گئے۔

اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے تو وکیل بابر اعوان نے کہا کہ آج امید ہے اٹارنی جنرل کوئی خوشخبری سنائیں گے، لاپتا فیضان واپس آگیا لیکن اسکی حالت بہتر نہیں ہے اور وہ گھر ہی ہے۔

اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پہلے کیس دوسرے بینچ میں تھا ہم نے یقین دہانی کروائی تھی، ہم پوری کوشش کر رہے ہم تمام وسائل استعمال کر رہے ہیں، ایک لاپتا کارکن واپس آگیا ہے، تھوڑا وقت ملے تو باقی بھی واپس آ جائیں گے۔

اٹارنی جنرل نے دو سے تین دن کا وقت مانگتے ہوئے کہا کہ مجھے دو سے تین دن مزید دے دیں بہتر خبر آئے گی، کچھ اور وقت چاہیے ہوگا حکومت اپنا کام کر رہی ہے، امید ہے کہ مثبت خبر آئے گی۔

بابر اعوان نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے ایک رپورٹ جمع کروائیں تھی سپریم کورٹ میں، اٹارنی جنرل جیسے کہہ رہے ہیں آج ویسے پہلے بھی کہہ چکے ہیں۔

اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وزیر اعظم کے علم میں بھی معاملہ لایا گیا ہے اور اس کے بعد ایک لاپتا کارکن واپس آیا ہے، میں اسی لیے کوئی زور نہیں دے رہا نہ کوئی ہم ججمنٹ لے رہے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم اس کو جمعے کے لیے رکھ لیتے ہیں، اس عدالت کو بتایا گیا ہے کہ لاپتا فیضان واپس آگیا ہے، اٹارنی جنرل نے مزید وقت مانگا ہے اور انہوں نے بتایا ہے کہ لاپتا شہریوں سے متعلق معاملہ وزیر اعظم کے سامنے رکھا گیا ہے لہٰذا اٹارنی جنرل کی مزید وقت مانگنے کی استدعا منظور کی جاتی ہے، جو کارکن واپس آگیا ہے اس کی درخواست نمٹا دیتے ہیں۔

عدالت نے اظہر مشوانی کے بھائیوں کی بازیابی کے لیے وقت مانگنے کی استدعا اور نعیم احمد یاسین کی بازیابی کے لیئے دائر درخواست پر سماعت جمعے تک ملتوی کر دی۔