مظاہرین شیخ حسینہ کی سرکاری رہائش گاہ کی چھت اور مرکزی دروازے کے باہر موجود - فوٹو: اے ایف پی

ملک میں احتجاج کے نام پر تباہی کا رقص کیا گیا؛ شیخ حسینہ

نئی دہلی: بنگلا دیش کی مستعفی وزیراعظم شیخ حسینہ نے بھارت میں پناہ لینے کے بعد پہلی بار عوامی بیان جاری کیا ہے جو ان کے صاحبزادے صجیب واجد نے سوشل میڈیا پر وائرل کیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صجیب واجد نے مائیکرو بلاگنگ سیب سائٹ ایکس پر 3 صفحات پر مشتمل اپنی والدہ شیخ حسینہ واجد کا بیان جاری کیا ہے۔

اس بیان کی اہمیت یوں بھی بڑھ جاتی ہے کہ اقتدار کے خاتمے اور بھارت میں پناہ لینے کے بعد شیخ حسینہ واجد کا یہ پہلا بیان منظر عام پر آیا۔

جذباتی بیان میں شیخ حسینہ واجد نے کہا طلبا احتجاج تحریک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ہلاک ہونے والے پولیس اہلکاروں کو انصاف کی فراہمی اور ان کے والد شیخ مجیب کا مجسمہ گرانے والے فسادیوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

شیخ حسینہ واجد نے 15 اگست 1975 کے اُس دن کو یاد جب ان کے والد کو اہل خانہ سمیت فوجی بغاوت میں قتل کیا گیا تھا اور اپنے والد کو خراج تحسین پیش کیا۔

مستعفی وزیراعظم شیخ حسینہ نے مزید کہا کہ احتجاج کے نام پر ملک بھر میں تباہی کا جو رقص کیا گیا ہے اس سے بہت سی اموات بھی ہوئیں جن میں طلبا، اساتذہ، پولیس، صحافی، سماجی کارکن، عام لوگ اور عوامی لیگ کے رہنما اور کارکنان شامل ہیں۔

شیخ حسینہ واجد نے کہا کہ جیسے میں نے اپنا خاندان کھو دیا ویسے ہی اس احتجاج میں بہت سوں سے اپنے پیاروں کو کھو دیا میں ان سب سے اپنی گہری ہمدردی کا اظہار کرتی ہوں۔

اس موقع پر شیخ حسینہ واجد نے مطالبہ کیا کہ ان ہلاکتوں کی تحقیقات کی جائیں اور فسادیوں کو پکڑ کر سخت سے سخت سزا دلوائی جائے۔