Palestine Flag Graphic

یحیٰ السنوار حماس کے نئے سربراہ منتخب

دوحہ: حماس نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد غزہ میں اپنے اعلیٰ عہدیدار یحیٰ ابراہیم حسن السنوار کو اپنا نیا قائد منتخب کرلیا۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق مختصر بیان میں کہا گیا کہ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کمانڈر یحیٰ سنوار کو تحریک کے سیاسی بیورو کے سربراہ کے طور پر انتخاب کا اعلان کردیا ہے۔

حماس نے کہا کہ شہید کمانڈر اسماعیل ہنیہ کے جانشین کے طور پر اللہ ان کی حفاظت فرمائے۔

حماس نے 31 جولائی کو تہران میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد اپنے نئے قائد کا انتخاب عمل میں لایا ہے، یہ عمل دو روز قبل شروع ہوا تھا۔

یحییٰ السنوار کون ہیں؟

غزہ میں 2017 سے حماس کے سربراہ کے طور پر فرائض انجام دینے والے 61 سالہ یحییٰ السنوار خان یونس میں غزہ سٹی کے جنوبی علاقے میں ایک مہاجر کیمپ میں پیدا ہوئے۔

یحییٰ السنوار کو جرات مند اور اسرائیل کے سخت دشمن کے طور پر جانا جاتا ہے۔

حماس کے نئے سربراہ نے اپنی جوانی کا نصف سے زائد عرصہ اسرائیل کی جیلوں میں گزارا اور انہیں جنگی حربوں پر مہارت اور اسرائیل کی چالوں سے واقفیت کی بنا پر اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد سب سے مضبوط رہنما تصور کیا جاتا تھا۔

یحییٰ السنوار کو اسرائیل پر حملوں اور خاص طور پر گزشتہ برس کیے گئے حملے کا آرکیٹکٹ مانا جاتا ہے اور وہ تب سے غزہ میں موجود ہیں جبکہ اسرائیل کئی کوششوں کے باوجود ان کو نشانہ بنانے سے قاصر ہے۔

یروشلم سینٹر فار پبلک افیئرز نے فروری 2024 میں ایک مضمون میں لکھا کہ یحییٰ السنوار حقیقی انداز میں شیخ احمد یاسین کے 2027 تک اسرائیل کے خاتمے کے ہدف پر متحرک انداز میں کام کر رہے ہیں۔

مذکورہ مضمون میں دعویٰ کیا گیا کہ یحییٰ السنوار نے حماس کے غزہ میں لیڈر کی حیثیت میں 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیلیوں پر حملہ کرنے کا منصوبہ تیار کیا جو اسرائیل کی ریاست کی تنزلی کے لیے ان کی حکمت عملی کا ابتدائی مرحلہ تھا۔

اسرائیل کی فوج نے یحییٰ السنوار کو 1989 میں خان یونس حراست میں لیا تھا اور 2011 میں قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے شالیط کے تحت رہا کردیا گیا تھا۔